04 جنوری ، 2022
طالبان نے افغانستان کے شہر ہرات کے شاپنگ مالز میں کپڑے ڈسپلے کرنے کیلئے استعمال ہونے والے پتلوں کو غیر اسلامی قرار دیتے ہوئے دکانداروں کو ان کےسر قلم کرنے کا حکم دے دیا۔
افغان خبر رساں ایجنسی کے مطابق کچھ روز قبل افغانستان کے مغربی صوبے ہرات میں وزارت برائے فروغِ نیکی و تدارک برائی نے شاپنگ مالز میں نظر آنے والے پتلوں کے سروں کو قلم کرنے کا حکم دیا۔
وزارت کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ پتلے ، مجسموں کی طرح ہیں جو اسلامی قوانین کے خلاف ہیں، بازاروں میں ان کی اجازت نہیں ہونی چاہیے ، اس کے علاوہ دکانداروں کو خبر دار کیا گیا کہ خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دی جائے گی۔
تاہم حکم کی تعمیل کرتے ہوئے دکانداروں کی جانب سے پتلوں کے سرقلم کیے جارہے ہیں جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی گردش کررہی ہیں۔
دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین طالبان حکومت کی ترجیحات پر سوال اٹھا رہے ہیں کیونکہ افغانستان کو خوراک کی کمی اور تباہ حال معیشت کی وجہ سے بحران کا سامنا ہے۔
اس کے علاوہ کئی دکانداروں کی جانب سے طالبان کے اس فیصلے پر تنقید کی جارہی ہے ، ان کا کہنا ہے کہ دیگر اسلامی ملکوں میں بھی مردوں کے کپڑے ڈسپلے کرنے کیلئے ان پتلوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔