07 جنوری ، 2022
لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ عدت گزارے بغیر شادی کو بے قائدہ یا فاسد کہا جا سکتا ہے لیکن اسے باطل قرار نہیں دیا جا سکتا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیا باجوہ نے امیر بخش کی درخواست خارج کرنے کا فیصلہ جاری کیا۔ امیر بخش کا مؤقف تھا کہ اس کی سابقہ بیوی آمنہ نے یک طرفہ طور پر عدالت سے تنسیخ نکاح کا فیصلہ لیا اور اگلے روز اسماعیل نامی شخص سے شادی کر لی۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ عدت مکمل کیے بغیر اگلا نکاح کرنا زنا کے زمرے میں آتا ہے، اس لیے آمنہ اور اسماعیل کے خلاف زنا کا مقدمہ درج کیا جائے۔
عدالت نے فیصلے میں قرار دیا کہ درخواست گزار کے مؤقف کو درست مان بھی لیا جائے تب بھی شادی باطل نہیں، عدت مکمل کیے بغیر ہونے والی شادی کو بے قاعدہ تو کہا جا سکتا ہے لیکن وہ باطل نہیں۔
عدالت نے قرار دیا کہ عدت مکمل کیے بغیر شادی کرنے والے جوڑے کو زنا کا مرتکب قرار نہیں دیا جا سکتا۔