12 جنوری ، 2022
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے ٹک ٹاکر حریم شاہ کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کردیں۔
ایف آئی اے حکام نے برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے ، خط میں نیشنل کرائم ایجنسی سے کارروائی کرنے کی درخواست کی جائے گی۔
ایف آئی حکام کا کہنا ہے کہ انسٹاگرام پر جاری ویڈیوز میں حریم شاہ خود بھاری رقم برطانیہ منتقل کرنے کا اعتراف کر رہی ہیں۔
علاوہ ازیں جیو نیوز نے حریم شاہ کے ویزے ،امیگریشن اور سفری دستاویزات کی کاپی بھی حاصل کرلی ہے۔ ٹک ٹاکر حریم شاہ کا اصل نام فضا حسین ہے۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ حریم شاہ کے خلاف فارن ایکسچینج قوانین کے تحت کارروائی کی جارہی ہے۔
خیال رہے کہ حریم شاہ نے 10 جنوری کی رات کراچی انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے دوحا کیلئے سفر کیا تھا، حریم شاہ نے بھاری رقم کے ساتھ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ویڈیوز اپ لوڈ کیں اور ان ویڈیوز میں اعتراف کیا کہ وہ بھاری غیر ملکی کرنسی پاکستان سے برطانیہ لے کر آئی ہیں۔
ٹک ٹاکر حریم شاہ نے ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا، ویڈیو میں حریم شاہ کے ہاتھوں میں غیر ملکی کرنسی کی گڈیاں دیکھی جاسکتی ہیں۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ غیرقانونی طریقے سے کرنسی کی منتقلی منی لانڈرنگ میں آتی ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو میں حریم شاہ نے کہا کہ مجھے کسی نے نہیں روکا نہ ہی روک سکتا ہے، پہلی مرتبہ پاکستان سے یو کے اتنا بڑا اماؤنٹ لے کر آرہی تھی، پاکستانی پیسے اور پاسپورٹ سمیت کسی چیز کی وقعت نہیں۔
حریم نے اپنے فالوور سے یہ بھی کہا کہ آپ لوگ اماؤنٹ لاتے وقت خیال کیجیے گا کیونکہ پکڑ لیتے ہیں، مجھے تو کسی نے کچھ نہیں کہا اور کہہ بھی نہیں سکتے، میں تو بہت آسان اور محفوظ طریقے سے پہنچ گئی۔
خیال رہے کہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات کی خبریں میڈیا پر چلنے کے فوری بعد حریم شاہ نے اس حوالے سے ویڈیوز اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے ڈیلیٹ کردیں۔