20 جنوری ، 2022
وفاقی حکومت نے فوجداری قوانین میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے فوجداری قوانین میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کی منظوری دے دی۔
قوانین میں تبدیلیوں کے بعد اب ایس ایچ او بننے کے لیے بی اے کی ڈگری لازم ہوگی جبکہ 9 ماہ میں مقدمات کا فیصلہ ضروری کرنا ہوگا اور اگر نہ ہوا تو متعلقہ جج ہائی کورٹ کے سامنے جواب دہ ہوں گے۔
اس کے علاوہ ملک بھر کے تھانوں کو اسٹیشنری، ٹرانسپورٹ اور ضروری اخراجات کے لیے سرکار سے خرچہ ملے گا جبکہ عام جرائم کی سزا 5 سال سے کم کر کے 6 ماہ تک کر دی جائے گی۔
وزیر قانون فروغ نسیم نے 600 سے زائد نکات پر بریفینگ دیتے ہوئے بتایا کہ قتل، زیادتی، دہشت گردی، غداری اور سنگین مقدمات میں پلی بارگین نہیں ہو سکے گی۔
اس کے علاوہ قوانین میں تبدیلیوں کے بعد موبائل فوٹیج،تصاویر، آواز کی ریکارڈنگ اور ماڈرن ڈیوائسز کو بطور شہادت تسلیم کیا جا سکے گا۔
یہ ترامیم آئندہ ہفتے منظوری کے لیے کابینہ میں جبکہ امکان ہے کہ بدھ کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔