27 جنوری ، 2022
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس کا کہناہے کہ افغانستان میں روزمرہ کی زندگی منجمد جہنم بن چکی ہے۔
انتونیوگوتریس نے سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امدادی کارروائیاں محدود کرنیوالے ضوابط معطل کیےجائیں اور عالمی امداد سے پبلک سیکٹر ورکرز کی تنخواہیں ادا کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ان اصولوں اور شرائط کو معطل کرنے کی ضرورت ہے جو نہ صرف افغانستان کی معیشت بلکہ ہماری زندگی بچانے والی کارروائیوں کو بھی محدود کرتی ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے مزید کہا کہ طالبان دہشتگردی خطرات کم کرنے کیلئےعالمی برادری،سکیورٹی کونسل کےساتھ کام کریں۔