چیف جسٹس گلزار احمد کی ریٹائرمنٹ کے آخری روز نسلہ ٹاور کا انہدام بھی مکمل

جسٹس گلزار احمد کے حکم پر نسلہ ٹاور کو منہدم کرنے کا کام 22 نومبر کو شروع کیا گیا تھا— فوٹو: 28 جنوری/ پی پی آئی
جسٹس گلزار احمد کے حکم پر نسلہ ٹاور کو منہدم کرنے کا کام 22 نومبر کو شروع کیا گیا تھا— فوٹو: 28 جنوری/ پی پی آئی

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی ریٹائرمنٹ کے آخری روز ان کے احکامات پر کراچی میں غیرقانونی رہائشی عمارت نسلہ ٹاور کا انہدام بھی مکمل ہوگیا۔

جسٹس گلزار احمد نے اپنی خدمات کی آخری سہہ ماہی میں سندھ حکومت اور مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کی مخالفت کے باوجود شاہراہ فیصل پر غیرقانونی تعمیر کی گئی رہائشی عمارت نسلہ ٹاور کے انہدام کا فیصلہ دیا۔

جسٹس گلزار کے حکم پر نسلہ ٹاور کو منہدم کرنے کا کام 22 نومبر کو شروع کیا گیا تھا۔ یکم فروری کی شام تک نسلہ ٹاور کا گراؤنڈ فلور بھی منہدم کر دیا گیا تھا اور چھوٹا موٹا ملبہ اٹھانے کا کام جاری تھا۔ یہ محض اتفاق ہے کہ عین اسی روز جسٹس گلزار احمد کی چیف جسٹس آف پاکستان کے طور پر سروس کا آخری دن ہے۔

کثیر منزلہ رہائشی عمارت نسلہ ٹاور کو سوا دو ماہ یعنی 70 دنوں میں منہدم کیا گیا۔

مزید خبریں :