07 فروری ، 2022
اسلام آباد ہائیکورٹ نے مونال کی سامان اٹھانے کی مہلت دیے بغیر قبضہ لیے جانے کے خلاف متفرق درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں مونال کوبند کرنے کے فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت ہوئی۔
دوران سماعت جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ سنگل بینچ کا تفصیلی فیصلہ سامنے آنے پر کئی چیزیں سامنے آئیں گی، یہ آرڈر واضح ہے کہ آپ چیزیں اٹھا کر لے جائیں پھر عمارت سربمہر ہو جائے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ اپنی چیزیں اٹھا کر لے جائیں پھر سیل ہوجائے گا، ابھی سی ڈی اے کو نہیں پتہ کہ اس نے اس عمارت کا قبضہ لے کر کیا کرنا ہے؟ مونال کے وکیل کو شاید خدشہ ہے سی ڈی اے وہاں کسی اور کو بٹھا دے گا۔
جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھاکہ یہ بات طے ہے کہ ابھی مونال کی جگہ کوئی کمرشل سرگرمی نہیں ہو سکتی۔
وکیل مونال ریسٹورنٹ کا کہنا تھاکہ ہمیں خدشہ ہے وہاں قبضہ لیتے وقت لا اینڈ آرڈر کی صورتحال بنے گی۔ اس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ مجسٹریٹ کی موجودگی میں قبضہ لیا جائے گا، کیوں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال بنے گی؟
دوران سماعت مونال کے وکیل نے عمارت کی موجودہ حیثیت برقرار رکھنے پر اصرار کیا تاہم جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب کا کہنا تھاکہ ہم اتنی سہولت آپ کو دے سکتے ہیں کہ آپ سامان نکال لیں، اس حوالے سے مناسب تحریری حکم نامہ جاری کر دیں گے۔
عدالت نے مونال کی سامان اٹھانے کی مہلت دیے بغیر قبضہ لیے جانے کے خلاف متفرق درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔