14 فروری ، 2022
وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بناتے کہا ہے کہ گھبرائے ہوئے لوگوں کو چوہدری شجاعت حسین کی صحت کا خیال آہی گیا۔
وزیراعظم عمران خان کا ہائیڈرو پاور ڈویلپمنٹ سے متعلق منعقدہ بین الاقوامی سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کوئی شک نہیں کہ پاکستان کو پانی ذخیرہ کرنے کی ضرورت ہے اور کالاباغ ڈیم اچھی سائٹ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے بھائیوں کو کالاباغ ڈیم پر قائل نہیں کریں گے تو ملک مخالف قوتیں انہیں استعمال کریں گی، پاکستان مخالف قوتیں انہیں کہیں گی کہ آپ کا پانی چوری ہوگیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے لوگوں کو قائل کرنے کے لیے مہم چلانا ہو گی، انہیں سائنٹفک طریقے سے بتانا ہوگا کہ کالا باغ ڈیم بننے سے انہیں نقصان نہیں فائدہ ہو گا، لوگوں کو قائل کرنے سے پہلے کالاباغ ڈیم شروع کریں گے تو انتشار پھیلانے والے انہیں استعمال کریں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چین 5000 ڈیم بنا چکا ہے، ہم فیول پر بجلی بناتے ہیں، فیول کی قیمت بڑھتی ہے تو بجلی کی قیمت بھی بڑھ جاتی ہے، اگر پانی سے بجلی بناتے تو ہمیں بجلی منہگی نہ کرنا پڑتی۔
انہوں نے کہا کہ دنیا لانگ ٹرم پلاننگ سے آگے بڑھ رہی ہے، ہم نے الیکشن کا سوچنے کے بجائے آگے کی پلاننگ کی ہے، ہمیں پانی کی براپلم ہے، صوبے کہتے ہیں ہمارا پانی کم ہو گیا، آبادی بڑھ رہی ہے، ہمیں کاشت کے لیے بھی مزید پانی کی ضرورت ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈی آئی خان میں زمین پڑی ہے لیکن پانی نہیں ہے، بلوچستان میں لاکھوں ایکڑ زمین موجود ہے، اگر پانی مل جائے تو گندم ایکسپورٹ کر سکتے ہیں، بدقسمتی سے ہم نے پانی ذخیرہ نہیں کیا، پانی سے بجلی بناتے ہیں تو کلائمنٹ چینج کا مسئلہ بھی کم ہو جاتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ٹنل ٹیکنالوجی ڈیم کے لیے بہت ضروری ہے اور ٹنل ٹیکنالوجی سیاحت کے لیے بہت ضروری ہے، سوئٹزرلینڈ کے پاس ٹنل ٹیکنالوجی ہے، پہاڑوں میں راستے بنا دیے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا مونس الٰہی نے اچھی بات کہی کہ تحریک انصاف کو ملاقاتوں سے گھبرانا نہیں چاہیے، تحریک انصاف کی 25 سال میں ایسی ٹریننگ کرائی ہے کہ وہ مضبوط ہو گئے ہیں۔
اس موقع پر اپوزیشن رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم عمران کا کہنا تھا جو گھبرائے ہوئے ہیں انہیں بھی چوہدری صاحب (چوہدری شجاعت حسین) کی صحت کا خیال آگیا ہے، ہمارا چوہدری برادران کی فیملی پر مکمل اعتماد ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا چوہدری صاحب کے پاس جو سیاسی مہارت ہے وہ شاید ہی کسی کے پاس ہو، گھبرائے ہوئے لوگ 20 سال پہلے کارکنوں اور ایم پی ایز کی فوتگی پر بھی تعزیت کیلئے جا رہے ہیں۔