یوکرین پر روسی حملے کی تصاویر

روس کی جانب سے یوکرین کے ملٹری اسٹرکچر کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔

روس کی جانب سے یوکرین پر بمباری کے بعد فوجیوں سمیت درجنوں افراد کی ہلاکت کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے جمعرات کی صبح یوکرین پر حملے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد یوکرین کے مختلف شہروں میں بمباری کی اطلاعات موصول ہوئیں۔

یوکرین کی وزرات داخلہ کا کہنا ہے کہ روسی بمباری میں بڑی تعداد میں جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔

روسی بمباری کے بعد تباہ کاری کا ایک منظر۔ فوٹو: اے ایف پی۔
روسی بمباری کے بعد تباہ کاری کا ایک منظر۔ فوٹو: اے ایف پی۔
خواتین تباہ کاری کے مناظر کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کر رہی ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
خواتین تباہ کاری کے مناظر کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کر رہی ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
روسی بمباری کے بعد دھویں کے کالے بادل نظر آ رہے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
روسی بمباری کے بعد دھویں کے کالے بادل نظر آ رہے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی 
ایک مکان کے عقب سے دھویں کے بادل اٹھتے نظر آ رہے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
ایک مکان کے عقب سے دھویں کے بادل اٹھتے نظر آ رہے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
روسی میزائل کے پاس سکیورٹی اہلکار الرٹ کھڑے ہپیں۔ فوٹو: اے ایف پی
روسی میزائل کے پاس سکیورٹی اہلکار الرٹ کھڑے ہپیں۔ فوٹو: اے ایف پی
بمباری کے بعد دھویں کے کالے بادل نظر آ رہے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
بمباری کے بعد دھویں کے کالے بادل نظر آ رہے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
دو یوکرینی اہلکار روسی شیل کا جائزہ لے رہے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
دو یوکرینی اہلکار روسی شیل کا جائزہ لے رہے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
روسی حملے کے بعد بڑی تعداد میں لوگ یوکرین چھوڑنے کیلئے تیار کھڑے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
روسی حملے کے بعد بڑی تعداد میں لوگ یوکرین چھوڑنے کیلئے تیار کھڑے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
یوکرینی فوجیوں نے روس کے گرنے والے شیل کی جگہ کو سیل کر رکھا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
یوکرینی فوجیوں نے روس کے گرنے والے شیل کی جگہ کو سیل کر رکھا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
روسی حملے کے بعد ایک عمارت سے دھواں اٹھ رہا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
روسی حملے کے بعد ایک عمارت سے دھواں اٹھ رہا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
روسی حملے کے بعد ایک شخص پریشانی کے عالم میں بیٹھا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
روسی حملے کے بعد ایک شخص پریشانی کے عالم میں بیٹھا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
بچوں اور خواتین نے مدد کے لیے پلے کارڈ اٹھا رکھے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
بچوں اور خواتین نے مدد کے لیے پلے کارڈ اٹھا رکھے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی