26 فروری ، 2022
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اگر ادارے نیوٹرل رہے تو عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو جائے گی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ ان کا ہدف عمران خان ہیں، خان صاحب کا ہر وعدہ جھوٹا نکلا، پیپلز پارٹی کا عوامی مارچ اس غیر جمہوری حکومت پر جمہوری حملہ ہے، ساری اپوزیشن جماعتوں کو ایک پیج پر آنا ہوگا، مل کر وہ قدم اٹھانا ہو گا جس سے عمران خان کو سیاسی نقصان پہنچا سکیں۔
ہم نہیں چاہتے کہ عمران خان کے جانے کے بعد لمبے وقت کے لیے کوئی حکومت آئے
ان کا مزید کہنا تھا کہ جب تک اس نالائق حکومت سے عوام کو نجات نہیں دلا دیتے چین سے نہیں بیٹھیں گے، پی پی جلد از جلد نئے انتخابات چاہتی ہے، عوام سے تازہ مینڈیٹ لیا جائے ، ہم نہیں چاہتے کہ عمران خان کے جانے کے بعد لمبے وقت کے لیے کوئی حکومت آئے۔
بلاول نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد ایک ایسی عارضی حکومت چاہتے ہیں جو صاف وشفاف الیکشن کرائے اور عوام سے تازہ مینڈیٹ لے، اکثریت مسلم لیگ ن کے پاس ہے اس لیے وہ اپنے وزیراعظم کا اعلان کرے۔
بلاول نے سندھ میں تحریک انصاف کے مارچ کو سیاسی سرکس اور لوٹوں کا ٹولہ بھی قرار دے دیا اور کہا کہ کل سے اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے، عمران خان استعفیٰ دیں تو مارچ اور عدم اعتماد کی ضرورت نہیں، پاکستان کی عوام کے معاشی حقوق پر ڈھاکے ڈالے گئے ہیں، تین سالوں میں جتنا مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا۔
اسٹیبلشمنٹ غیر جانبدار رہے تو عمران خان عدم اعتماد کا مقابلہ نہیں کر سکے گا
بلاول نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم احتجاج کریں گے، پاکستان کے عوام کے حقوق پر ڈاکے مارے جارہے ہیں، خان صاحب کا ہر وعدہ جھوٹا نکلا ہے اس پر احتجاج کریں گے، احتجاج ایک جمہوری حق ہے، ’پی ٹی آئی ایم ایف‘ کو ہم پہلے دن سے نہیں مانتے، ہم پہلے دن سے اس حکومت کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ عمران خان کو فی الفور استعفیٰ دینا چاہیے، خود کہتے تھے کہ اگر 50 لوگ مطالبہ کرتے تو استعفیٰ دے دیتا، ہماری اسٹریٹجی واضح ہے ہمیں ان پر جمہوری حملہ کرنا ہے، اگر اسٹیبلشمنٹ غیر جانبدار رہے تو عمران خان عدم اعتماد کا مقابلہ نہیں کر سکے گا۔
ابھی تک ہمیں کوئی فون کال نہیں آئی ہے، بلاول
بلاول نے کہا کہ ابھی تک ہمیں کوئی فون کال نہیں آئی ہے، پیپلز پارٹی جمہوری مزاحمت پر مکمل یقین رکھتی ہے، ہم اسمبلی سے استعفوں پر یقین نہیں رکھتے ہیں، اپوزیشن نے حکومت کے خلاف تمام ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے، ہم پارلیمانی احتجاج پر بھی یقین رکھتے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ خان صاحب نے سب پر ٹیکس لگادیا ہے سوائے عدم اعتماد کے۔
بلاول نے کہا کہ خان صاحب کی فارن پالیسی دیکھیں تو وہ ناکام ہوئی ہے، عمران خان کی خارجہ پالیسی اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ ناکام رہی۔ ہمارا مارچ اسلام آباد تک پر امن ہوگا۔
بلاول کا کہنا تھا کہ جمہوریت میں جس کے باس اکثریت ہے اس کا وزیراعظم ہوتا ہے، اکثریت مسلم لیگ ن کے پاس ہے ان کا حق ہے، پیپلز پارٹی اور باقی جماعتیں بھی ہر قربانی دینے کو تیار ہیں، بہتر ہوگا کہ بڑی جماعت اپنے وزیراعظم کا اعلان کرے۔