Time 27 فروری ، 2022
دنیا

رمضان قادریوف کے سپاہی یوکرین میں داخل، چیچن و روسی جھنڈے لہرا دیے

روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا تھا جس کے بعد سے دارالحکومت کیف سمیت کئی شہروں میں جنگ جاری ہے— فوٹو: اسکرین گریب
روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا تھا جس کے بعد سے دارالحکومت کیف سمیت کئی شہروں میں جنگ جاری ہے— فوٹو: اسکرین گریب 

مسلم اکثریتی آبادی والے روسی جمہوریہ چیچنیا کے سربراہ رمضان قادریوف کے اعلان کے بعد چیچن فوجیوں نے یوکرین کے دارالحکومت کیف کے قریب یوکرینی فوج کے یونٹ کا کنٹرول سنبھال لیا۔

روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا تھا جس کے بعد سے دارالحکومت کیف سمیت کئی شہروں میں جنگ جاری ہے۔

ایسے میں گزشتہ دنوں روس کی نیم خودمختار ریاست چیچنیا کے دارالحکومت گروزنی میں 12 ہزار کے قریب چیچن فورسز کے اہلکار اور رضاکار روسی حکومت کے اقدام کی حمایت میں جمع ہوئے اور روسی فوج سے یکجہتی کا اظہار کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیچنیا کے سربراہ رمضان قادریوف کا کہنا تھا کہ 12 ہزار چیچن اپنے ملک اور عوام کی حفاظت کیلئے کسی بھی قسم کے آپریشن میں حصہ لینے کو تیار ہیں۔

اس اعلان کے بعد چیچن سپاہی بھی یوکرین کی جنگ میں شامل ہوگئے ہیں اور یوکرینی دارالحکومت کیف کے قریب یوکرینی فوجی کیمپ کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔

روسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم وی کے پر چیچن ری پبلک کے سربراہ رمضان قادریوف کے آفیشل اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو جاری کی گئی ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک چیچن سپاہی کیف کے قریب یوکرینی فوج کے زیر استعمال کیمپ کے باہر موجود ہے۔ چیچن سپاہی نے فوجی کیمپ سے یوکرینی جھنڈا اتار کر ایک طرف روسی اور دوسری طرف چیچن جھنڈا لہرایا۔

واضح رہے کہ رمضان قادریوف کی جانب سے جاری بیان میں یہ واضح نہیں بتایا گیا کہ دارالحکومت کیف کے قریب کس فوجی کیمپ پر قبضہ کیا گیا ہے۔

مزید خبریں :