Time 27 فروری ، 2022
پاکستان

سفارتخانے والے بس میں بٹھا کر خود علیحدہ گاڑیوں میں چلے گئے، یوکرین میں پھنسے طلبہ کی دہائی

یوکرین میں پھنسے پاکستانیوں کو سرحد عبور کرنے میں بدستورپریشانی کا سامنا ہے۔

دھماکوں،گولیوں اور شدید ٹھنڈ سے مقابلہ کرکے یوکرین میں 20 فیصد طلبہ پولینڈ کے بارڈر تک پہنچنے میں کامیاب تو ہوگئے مگر آزمائش ختم نہ ہوئی۔

طلبہ کو پولینڈ کی سرحد عبور کرنے میں بھی رکاوٹوں کا سامنا ہے جبکہ سفارت خانے کی بے حسی برقرار ہے۔

طلبہ کا کہناہے کہ میلوں پیدل چلتے اور ہزاروں ڈالر خرچ کرکے سرحد پر آئے ہیں مگر یہاں بھی سفارت خانے کا عملہ مدد کیلئے موجود نہیں جبکہ مرد طلبہ کو پولینڈ میں داخلے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

طلبہ کا کہنا ہےکہ فون کرو تو سفارتکار کہتے ہیں کہ ’جو کرنا ہے خود کرو‘۔

طلبہ کا کہنا تھاکہ سفارتخانے والوں نے دھوکہ دیا، ہمیں بس میں بیٹھا کر خود علیحدہ گاڑیوں میں چلے گئے۔ طلبہ نے حکام پر سرحد پار کروانے کیلئے پیسے لیے جانے کا بھی الزام  لگایا۔

دوسری جانب یوکرین میں پاکستان کے سفیرنوئیل کھوکھر کا کہنا ہے کہ 156 پاکستانیوں نے یوکرین بارڈر پارکرلیا، بارڈر کراسنگ میں پیش آنے والی مشکلات کو حل کر لیا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ 378 پاکستانی اس وقت پولینڈ بارڈر کراسنگ اور 6 ہنگری بارڈر کراسنگ پر موجود ہیں جبکہ 78 پاکستانی یوکرین سے بارڈر کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

مزید خبریں :