05 مارچ ، 2022
یوکرین کے صدر ولودومیر زیلینسکی نے نیٹو کی جانب سے اپنے ملک کی فضائی حدود کو نو فلائی زون قرار نہ دینے کے نیٹو کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
یوکرین کے صدر ولودومیر زیلینسکی نے نیٹو سربراہی اجلاس کو کمزور اور الجھنوں سے بھرا اجلاس قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیٹو نے جان بوجھ کر یوکرین پر نو فلائی زون کا اطلاق نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
صدر ولودومیر زیلینسکی کا کہنا تھا کہ نیٹو کو معلوم تھا کہ نئے فضائی حملوں اور ہلاکتوں کا خدشہ ہے، نو فلائی زون بنانے سے انکار کرکے روس کو مزید بمباری کے لیے گرین سگنل دیا گیا، آج سے یوکرین میں جتنے لوگ مریں گے وہ نیٹو کی وجہ سے مریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیٹو ملکوں کی تمام انٹیلی جنس ایجنسیاں دشمن کے منصوبوں سے واقف ہیں، اگر یوکرین نہیں بچتا تو یورپ بھی نہیں بچ سکے گا، یوکرین ختم ہوا تو یورپ کا بھی خاتمہ ہو جائے گا۔
یوکرین کے صدر ولودومیر زیلینسکی نے یوکرینی فضائی حدود کو نو فلائی زون قرار دینے کی درخواست کی تھی جسے نیٹو نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر یوکرین کو نو فلائی زون قرار دیا تو روس سے براہ راست جنگ کا خطرہ ہے اور ایٹمی جنگ چھڑ سکتی ہے۔
مغربی فوجی اتحادی کا کہنا ہے کہ پیوٹن نے یوکرین میں جنگ نہیں روکی تو مزید پابندیاں عائد کی جائیں گی تاہم یوکرین کو جنگی طیارے فراہم نہیں کیے جائیں گے۔