اسلام آباد کے سندھ ہاؤس میں لوگ نوٹوں کے بیگ لیکر ضمیر خریدنے بیٹھے ہیں، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے سندھ ہاؤس میں لوگ نوٹوں کے بیگ لے کر ضمیر خریدنے بیٹھے ہیں۔

سوات میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نےکہا کہ اسلام آباد کے سندھ ہاؤس میں لوگ نوٹوں کے بیگ لے کر ضمیر خریدنے بیٹھے ہیں، سندھ کے عوام کا پیسا بوریاں بھر کر آیا ہے، سندھ سے گارڈ بھی لائے ہیں تاکہ کوئی اندر نہ آئے، دنیا کے سامنے بے شرمی سے ہمارے لوگوں کو خریدنے آئے ہیں، لوگوں کے ضمیر کی بولی لگائی جارہی ہے ،قوم پر لازم ہے کہ برائی کے خلاف کھڑی ہو، الیکشن کمیشن سے بھی پوچھتا ہوں کہ کیا آئین میں ہارس ٹریڈنگ کی اجازت ہے؟

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان دین کے نام پر سیاست کرتے ہیں، ان سے سوال کرتاہوں کہ آپ 30 سال ہر حکومت میں شامل رہے، کیا کبھی کسی مغربی رہنما کے سامنے اسلامو فوبیا کے خلاف بات کی،جسے یہودی کہتے تھے اس نے وہ کام کیا جو آپ30 سے میں نہ کرسکے،  یہ مدرسے کے بچوں کو میرے خلاف نکالتے ہیں، کہتے ہیں کہ یہ یہودی لابی ہے، آج اقوام متحدہ نے تسلیم کیا کہ دنیا کو اسلامو فوبیا کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہیں ڈر ہے کہ عمران خان تھوڑی دیر اور رہ گیا تو یہ جیل جائیں گے، اگر یہ لوگ کامیاب ہوگئے تو سب سے پہلا کام نیب کو ختم کرنا ہوگا، میرے شکار لے لیے 3 چوہے نکلے ہیں ، میں ان تینوں کا شکار کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ 100 گیدڑوں کی قوم جس کا سردار شیر ہو وہ قوم جیت جائےگی اور 100 شیروں کی قوم جس کا لیڈر نواز شریف جیسا ہو وہ نہیں جیتےگی، نوازشریف جب پرچیاں پکڑ کر امریکی صدر کے سامنے بیٹھے ہوئے تھے ایک پرچی اسلاموفوبیا کی بھی پکڑنی تھی،جسے تم یہودی کہتے تھے اس نے اسلاموفوبیا کے خلاف بات کی، اگر میرے بھی اربوں روپے ملک سے باہر پڑے ہوتے تو میں بھی ان کے صدر کے سامنے پرچیاں لیکر بیٹھا ہوتا، چوری کے پیسے نے ان کو غلام بنایا ہے ان کے سامنے جھکا دیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ سب چور ایک طرف ہوگئے ، انھوں نے مجھے موقع دیا اب ایک گیند سے 3 وکٹیں گریں گی،تین مرتبہ وزیراعظم رہنے والے کے بچے باہر بیٹھے ہیں ،کہتے ہیں ہم پاکستانی شہری نہیں،ملک کی باہر سے جائیداد کی ایک رسید نہیں دکھاپائے، ان کا منشی اسحاق ڈار سوٹ پہن کر ان کو کہتا ہےکہ میں بھی آپ کی طرح ہوں میں بھی انگلش بولتا ہوں، جب عدالت پوچھتی ہے کہ پیسا کہاں سے آیا تو شہبازشریف کی کمر میں درد ہوجاتا ہے۔

وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ ہمارے دور میں زراعت میں سب سے زیادہ پیسا آیا، گندم، مکئی اور چاول کی ریکارڈ فصل ہوئی، ملک میں 50 سال بعد نئے ڈیم بن رہے ہیں، جس سے زراعت میں انقلاب آئے گا اور لوگوں کو پانی بھی ملےگا، ان چوروں نے ملک کا دیوالیہ نکالا ہوا تھا، پھر کورونا آگیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ قوم اسلام آباد پہنچ کر دنیا کو بتائے کہ ہم حق کے ساتھ کھڑے ہیں، قوم دنیا کو بتائے کہ ہم نے چورں کے خلاف کھڑے ہیں۔

مزید خبریں :