Time 16 مارچ ، 2022
پاکستان

ن لیگ اور نوازشریف کامؤقف ہے عدم اعتماد کے بعد الیکشن کی طرف جاناچاہیے، شہباز شریف

پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمیں 5سال کیلئے قومی حکومت بنانی چاہیے، قومی حکومت میں پی ٹی آئی شامل نہ ہو۔

جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ قومی حکومت 5سال سر جوڑ کر ملک کی خدمت کرے، عمران خان کی پی ٹی آئی سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔

جب جہازوں پر لوڈ کرکے ممبران بنی گالہ پہنچائے جارہے تھے تو وہ کیا تھا؟

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا یہ بھی کہنا ہے کہ اپوزیشن ہارس ٹریڈنگ نہیں کر رہی، پروگرام کیپیٹل ٹاک میں حامد میر کے ہارس ٹریڈنگ کے حوالے سے ہی ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ جب جہازوں پر لوڈ کرکے ممبران بنی گالہ پہنچائے جارہے تھے تو وہ کیا تھا؟

شہباز شریف نے ساتھ ہی یہ چیلنج بھی کردیاکہ اگر ہارس ٹریڈنگ کے نام پر پیسے کا عمل دخل ہوا تو قوم سےمعافی مانگ کر گھر چلے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جدوجہد کے نتیجے میں بہار آئی ہی آئی، عمران خان کو ایماندار وزیراعظم کہنا چھوڑ دیں، عمران خان 2 ارب ڈالر بھی واپس لے آتے تو قومی خدمت ہوتی، تبدیلی کے نعرے کے نتیجے میں پاکستان معاشی طور پر تباہ ہوچکا۔

شہباز شریف نے کہا کہ حکومتی وزیر لاکھوں لوگ لانے کی دھمکیاں دے رہا ہے، وزیر کہتا ہے عدم اعتماد میں ووٹ دینے والے کو اسی ہجوم سے گزر کر واپس جانا ہوگا، اراکین کی جانوں کو خطرے میں ڈالنے کیلئے وزیر دھمکیاں دے رہا ہے، یہ تشدد اور مار دھاڑ کی باتیں کر رہے ہیں، ہمارا مقصد مار دھاڑ نہیں، ہم چاہتے ہیں امن کے ساتھ جائیں اور ووٹ دیں۔

پی ٹی آئی اس تصادم سے باز رہے، جمہوریت کو نقصان پہنچ سکتا ہے

انہوں نے کہا کہ یہ آئین اور قانون کے ساتھ تصادم کرنا چاہتے ہیں، یہ جمہوریت کو ختم کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں، ہم ان سے لڑائی کیلئے نہیں اپنےاراکین کےتحفظ کیلئے بندے لائیں گے، عدالت سے رجوع کرنے سمیت تمام آپشنز موجود ہیں، تحریک عدم اعتماد کو آئین کے مطابق نقطہ انجام تک پہنچانا چاہتے ہیں، پی ٹی آئی اس طریقے سے باز رہے، جمہوریت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی اراکین ضمیر کی آواز پر کہتے ہیں کہ وہ عمران خان کےساتھ نہیں، پی ٹی آئی کےکئی اراکین کہہ چکے پی ٹی آئی کا ٹکٹ نہیں لیں گے، پی ٹی آئی اراکین کہتےہیں پارٹی ٹکٹ کے ساتھ پرائز بانڈ ملے تو بھی ٹکٹ نہیں لیں گے۔

پی ٹی آئی کے کتنے اراکین ہمارے ساتھ ہیں عدم اعتمادکے دن پتہ چل جائےگا

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اگر ڈیڑھ سال پہلے عمران کو ہٹایا تو وہ کیسے سیاسی شہید بن جائیں گے ؟ عمران خان کو ایماندار وزیراعظم کہنا چھوڑ دیں، تحریک عدم اعتماد نواز شریف، میری، بلاول، آصف زرداری یا فضل الرحمان کی خواہش نہیں، تحریک عدم اعتمادعوام کی التجائیں ہیں، تحریک عدم اعتمادپیش کرناہماراحق ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے پی ٹی آئی کے کئی اراکین نےکہا وہ عمران خان کو مسیحا سمجھ کر گئے تھے لیکن وہ خان بدترین حکمران ثابت ہوئے،پی ٹی آئی کے کتنے اراکین ہمارے ساتھ ہیں عدم اعتمادکے دن پتہ چل جائےگا۔

شہباز شریف نے کہا کہ بلاول نوجوان ہیں وہ ہمت کررہےہیں باقی جماعتیں بھی ہمت کررہی ہیں، 200 اراکین سے متعلق بلاول کے بیان کو اللہ مبارک کرے، اللہ کرےگااچھی طرح سےعدم اعتماد میں کامیاب ہونگے۔

ن لیگ اور نوازشریف کامؤقف ہے کہ عدم اعتماد کے بعد ضروری قانون سازی کرکے الیکشن کی طرف جاناچاہیے

انہوں نے کہا کہ پرویز الٰہی کےگھرگیا، بڑےعرصے بعد ملاقات ہوئی، ماضی میں پرویز الٰہی سے ہمارا تعلق رہا ہے، ق لیگ، ایم کیوایم، بلوچستان عوامی پارٹی سے رابطہ ہے، کوشش ہے ق لیگ، ایم کیو ایم، بی اے پی کو قائل کرسکیں، سیاست میں کوئی چیزحرف آخر نہیں ہوتی، جوپاکستان کے بہترین مفاد میں ہوگا وہی کریں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ن لیگ اور نوازشریف کامؤقف ہے کہ عدم اعتماد کے بعد ضروری قانون سازی کرکےالیکشن کی طرف جاناچاہیے، اس فیصلے میں پیپلزپارٹی، جے یوآئی کی مشاورت درکار ہوگی، دیگرجماعتوں سے مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے، ق لیگ بھی اپوزیشن کاحصہ بنتی ہے تو اجتماعی فیصلہ کریں گے۔

مزید خبریں :