Time 16 مارچ ، 2022
پاکستان

حکومت کے دس سے بارہ ارکان اپوزیشن کی سیف کسٹڈی میں ہیں، پرویز الٰہی کا انکشاف

مسلم لیگ ق کے رہنما اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت کے دس سے بارہ ارکان اپوزیشن کی سیف کسٹڈی میں ہیں ، زرداری صاحب ق لیگ کے اتحادی ہیں اور ق لیگ ان کی اتحادی ہے۔

نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ 10 یا 12 بندے ایسے ہیں جو ہمیں بھی ملے تھے، اب ہم انہیں ڈھونڈ  رہے ہیں، مل نہیں رہے، ہمیں پتہ چل گیا ہےکہ وہ کہاں پر ہیں، وہ بندے اپوزیشن کی سیف کسٹڈی میں ہیں، حکومت کو ان سے زیادہ پریشانی ہے، جن کی طرف یہ زیادہ دیکھتے تھے ان کا بیان آگیا کہ وہ نیوٹرل ہیں، کوئی دوست ملک اور ادارہ بھی اس کام کے قریب نہیں آرہا۔

پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کی پیش کش ہوتی رہی ہے، شہباز شریف نے بھی یہ بات کہی تھی، مولانا فضل الرحمان صاحب گھر آئے تو انہوں نے بھی یہی بات کی، عمران خان صاحب آئے تو انہوں نے کسی چیز کا ذکر ہی نہیں کیا، ایم کیو ایم نے بھی یہی بتایا ہےکہ شاید وزیراعظم صاحب چائے پینے آئے تھے،ہم نے پلادی۔

 اسپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ ترین گروپ آج بھی مائنس بزدار کے موقف پر قائم ہیں، عون چوہدری حمزہ سے ملے ہیں، ان سے سلسلہ چل رہا ہے، عون چوہدری کے کچھ لوگوں کا ہمارے ساتھ اچھا رابطہ ہے، وقت قریب آئےگا تو وہ بھی کچھ فیصلے کریں گے، ہم نے ابھی فیصلہ نہیں کیا، جس سے پی ٹی آئی کو کوئی نقصان ہو رہا ہو، حکومت کے ساتھ ہیں مگر نئے فیصلے کے لیے بات چیت جاری ہے، اتحادی مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں جماعتیں اسلام آباد میں لوگ اکٹھا کر رہی ہیں، اپوزیشن اور  حکومت کے لوگ اکٹھا کرنے سے تصادم کا خطرہ ہے، کبھی حکومت نے بھی ایساکام کیاہے کہ اس کے خلاف جلوس نکلے اور وہ بھی جلوس نکالے؟

انہوں نےکہا کہ کل والے بیان پر قائم ہوں،  تصادم میں حکومتوں کا نقصان ہوتا ہے، تصادم میں بھٹو صاحب کی حکومت ختم ہوئی تھی، عثمان بزدار سے رشتہ ختم نہیں ہوا، رشتے بنتے دیر سے ہیں، عثمان بزدار سیاسی طور پر اگر کہیں ٹکر مارنا چاہیں گے تو ہم ایک دو بار منع کریں گے۔

رہنما ق لیگ نے کہا کہ کل میں نے انٹرویو میں کہا تھا کہ عمران خان ایماندار ہیں اور مشکلات میں ان کے ساتھ تھے،کوشش کی کہ چیزوں کو درگزر کرکے ان کے ساتھ چلتے  رہیں، الگ نہیں ہوئے ہیں، اب نئی صورت حال میں ایم کیو ایم  اور بے اے پی سے مل کر مشاورت کے عمل کو وسیع کیا ہے۔

پیپلز پارٹی سے اتحاد کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری بہت مضبوط اور  پائیدار شخصیت ہیں، جو بات کرتے ہیں کھڑے رہتے ہیں، وہ بالکل اتحادی ہیں، ہم بھی ان کے ساتھ ہیں، ہم بھی ان کے اتحادی ہیں، کوئی دوسری رائے نہیں۔

چوہدری پرویز الٰہی نے بتایا کہ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے ساتھ کافی مشکلات تھیں، زرداری صاحب کی خواہش تھی کہ وہ ایم کیو ایم کے ساتھ لڑائی آگے لےکر نہیں جانا چاہتے، ہمارے ساتھ پیپلز پارٹی کی لڑائی کا جو مسئلہ تھا وہ بھی زرداری صاحب نے حل کیا، ایم کیو ایم کے خدشات کو ڈسکس کیا ہے، ایک بار نہیں دو بار ملاقاتیں ہوئی ہیں۔

مزید خبریں :