آرٹیکل 63 اے کی تشریح کیلئے صدارتی ریفرنس منظور، آج سپریم کورٹ میں پیش ہوگا

وفاقی کابینہ سے صدارتی ریفرنس کے مسودے کی منظوری سرکولیشن سمری کے ذریعے لی گئی، ذرائع— فوٹو: فائل
وفاقی کابینہ سے صدارتی ریفرنس کے مسودے کی منظوری سرکولیشن سمری کے ذریعے لی گئی، ذرائع— فوٹو: فائل

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے  آرٹیکل 63 اے کی تشریح کیلئے ریفرنس سپریم کورٹ بھجوانے کی منظوری دے دی۔

ذرائع کے مطابق صدر مملکت نے وزیر اعظم کی ایڈوائس پر ریفرنس کی منظوری دی جبکہ اس سے قبل وفاقی کابینہ نے صدارتی ریفرنس کا مسودہ منظور کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ سے صدارتی ریفرنس کے مسودے کی منظوری سرکولیشن سمری کے ذریعے لی گئی۔

سمری وزارت پارلیمانی امورکی جانب سےکابینہ سے منظور کرائی گئی ہے جس میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح اوراس کے تحت نااہلی کی مدت کے تعین کی سفارش کی گئی ہے۔

سمری میں آرٹیکل 63 اے اور الیکشنز ایکٹ کی سیکشن 231 کا حوالہ دیا گیا اور کہا گیا ہے کہ آئین میں 63 اے کے تحت نااہلی کی مدت کا تعین نہیں کیا گیا، موجودہ صورتحال میں کچھ ارکان کے انحراف کی وجہ سے آرٹیکل 63 اے کی تشریح ضروری ہے۔

سمری کے مطابق آرٹیکل 63 اے سے متعلق صدر مملکت سپریم کورٹ سے ایڈوائس لیں۔

دوسری جانب وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا تھاکہ آرٹیکل 63 اے کی تشریح کیلئے ریفرنس تیارہوگیا اور یہ پیر کے سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 14 ارکان قومی اسمبلی کو اظہارِ وجوہ کے نوٹسز جاری کیے ہیں۔

نوٹس کے متن کے مطابق ذرائع ابلاغ پرآپ کی جماعت سےعلیحدگی کی اطلاعات زیرِگردش ہیں اور اطلاعات کے مطابق آپ پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی سے علیحدہ ہوکرحزب اختلاف کاحصہ بن چکےہیں، حزب اختلاف کی یہ جماعتیں وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک لاچکی ہیں۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ آپ نے خود سے منسوب اطلاعات کی تردید کی نہ ہی کوئی وضاحت سامنے آئی، دستور کی دفعہ 63 اے آپ کوجماعتی ہدایات پرعمل کرنےکا پابند بناتا ہے لہٰذا قومی اسمبلی میں پارلیمانی پارٹی کےسربراہ کےروبرو پیش ہوکرصفائی پیش کریں اور اظہارِوجوہ کے نوٹس کا جواب دیں۔

مزید خبریں :