21 مارچ ، 2022
بالی وڈ سپر اسٹار سلمان خان کو تاحال ماضی کے مقدمات کا سامنا ہے اور وہ 1998 میں نایاب کالے ہرن کا شکار کرنے کا مقدمہ ابھی تک بھگت رہے ہیں۔
بھارتی میڈیا نے کیس سے متعلق بتایا ہے کہ راجستھان ہائی کورٹ نے اداکار کے خلاف مقدمے کی سماعت ہائی کورٹ منتقل کرنے کی اجازت دیدی ہے جبکہ بالی وڈ سپر اسٹار سے متعلق پیروی اب ہائی کورٹ میں ہوگی۔
یاد رہے کہ سلمان خان پر قائم مقدمہ گزشتہ دو دہائیوں سے توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ سلمان خان پرالزام ہے کہ انہوں نے فلم ’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘ کی شوٹنگ کے دوران راجستھان کے ایک گاؤں میں دو نایاب کالے ہرنوں کا شکار کیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سلمان خان پر بھارتی وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ 1972 کے تحت فرد جرم عائد کی گئی تھی۔
اس کیس میں نہ صرف سلمان خان بلکہ ساتھی اداکار سیف علی خان، سونالی بیندرے، نیلم اور تبّو کو بھی قصوروار قرار دیا گیا تھا۔
عدالت نے کیس میں سلمان خان کے علاوہ تمام ملزمان کو شواہد ناکافی ہونے کی بنا پربری کردیا تھا جبکہ بالی وڈ سپر اسٹار کے علاوہ مزید دو ملزمان کو بھی نایاب جانوروں کے شکار کا حصہ بنے پر قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔
یاد رہے کہ 2018 میں جودھ پور کی عدالت نے سلمان خان کو پانچ سال قید کی سزا سنائی تھی تاہم بعد میں انہیں ضمانت دے دی گئی تھی۔ اب سلمان خان کے حوالے سے تمام درخواستیں راجستھان ہائی کورٹ منتقل ہوجائیں گی۔