پاکستان
Time 01 اپریل ، 2022

پاکستان کادھمکی آمیز خط پر امریکا سے احتجاج، امریکی سفارتکار کی دفتر خارجہ طلبی

پاکستان نے دھمکی آمیزخط پرامریکا سے شدید احتجاج کرتے ہوئے قائم مقام امریکی ڈپٹی چیف آف مشن کو دفتر خارجہ طلب کرلیا۔—فوٹو: فائل
پاکستان نے دھمکی آمیزخط پرامریکا سے شدید احتجاج کرتے ہوئے قائم مقام امریکی ڈپٹی چیف آف مشن کو دفتر خارجہ طلب کرلیا۔—فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستان نے دھمکی آمیزخط پرامریکا سے شدید احتجاج کرتے ہوئے قائم مقام امریکی ڈپٹی چیف آف مشن کو دفتر خارجہ طلب کرلیا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان نے  قائم مقام امریکی ڈپٹی چیف آف مشن کو دفتر خارجہ طلب کیا اوراندرونی معاملات میں مداخلت  پر شدیداحتجاج کیا اور انہیں احتجاجی مراسلہ تھمایا۔

ذرائع کے مطابق  دفتر خارجہ نےخط میں امریکی حکام کی جانب سے استعمال کی گئی زبان پر شدید احتجاج کیا اور امریکی سفارتکارکو بتایا کہ پاکستان کے داخلی امور میں مداخلت ناقابل قبول ہے۔

ذرائع دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ  امریکی سفارتکارکو قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کی روشنی میں طلب کیاگیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز قومی سلامتی کمیٹی نے غیر ملکی اہلکار کی جانب سے استعمال کی جانے والی زبان کو غیر سفارتی قرار  دیا۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کیا گیا جس کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کا 37 واں اجلاس وزیراعظم کی زیر صدارت ہوا جس میں دفاع، توانائی، اطلاعات، داخلہ خزانہ، انسانی حقوق، منصوبہ بندی و ترقی کے وفاقی وزرا نے شرکت کی۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی نے غیر ملکی سفارتکار کی استعمال کی گئی زبان پر تشویش کا اظہار کیا اور غیرملکی مراسلہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت کے مترادف ہے، پاکستان کے اندرونی معاملات میں کسی بھی طرح کی مداخلت ناقابل برداشت ہے اور اندورنی معاملات میں مداخلت کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔

اعلامیے کے مطابق غیر ملکی آفیشل کی استعمال کی گئی زبان غیر سفارتی ہے، سفارتی آداب مدنظر رکھتے ہوئے متعلقہ ملک سے سخت احتجاج کیا جائے گا اور غیرملکی مراسلے کا جواب سفارتی آداب کومدنظر رکھ کردیا جائے گا۔ 

بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے قوم سے براہ راست خطاب کیا اور اس دوران انہوں نے خارجہ پالیسی پر بات کی۔

وزیراعظم نے قوم سے خطاب میں مراسلے والے ملک کا ذکر کرتے ہوئے ’امریکا‘ کا نام لیا اور پھر غلطی کا احساس ہونے پر رکے اور کہا کہ نہیں باہر سے ملک کا نام مطلب کسی اور ملک سے باہر سے۔

مراسلے والے ملک کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ’ابھی ہمیں 8 مارچ کو یا اس سے پہلے 7 مارچ کو ہمیں امریکا نے (نہیں باہر سے ملک کا نام مطلب کسی اور ملک سے باہر سے) میسج آتی ہے، میں یہ اسی لیے آپ کے سامنے میسج کی بات کرنا چاہ رہا ہوں‘۔

خیال رہے کہ 27 مارچ کو اسلام آباد میں جلسہ عام سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے خط لہرایا تھا اور کہا تھاکہ ملک میں باہر سے پیسے کی مدد سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی، میرے پاس خط ہے اور وہ ثبوت ہے۔