Time 01 اپریل ، 2022
پاکستان

اسٹیبلشمنٹ نے تین آفر دی، تحریک عدم اعتماد، استعفیٰ یا الیکشن: وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے نجی ٹی وی کو  دیے گئےانٹرویو میں کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے تحریک عدم اعتماد، استعفیٰ یا الیکشن کی آفر دی۔

نجی ٹی وی سے گفتگو میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ترقی پذیرملکوں کو میر جعفر اور میر صادق کے ذریعےکنٹرول کیا گیا، ملک فتح کرنے کی ضرورت نہیں ایسا آدمی بٹھا دیں جو آپ کہیں وہ کرے، ایسا شخص بٹھا دیں جو ذاتی مفادکیلئے ملک کامفاد قربان کردے۔

ان کا کہنا تھاکہ مجھےاگست سے اندازہ ہوگیا تھا کہ یہ گیم چل رہا ہے، لندن سے منصوبہ بندی ہورہی تھی، ایجنسیز کی رپورٹ تھی، میں کبھی فوج کے خلاف بات نہیں کروں گا، پاکستان کو مضبوط فوج کی ضرورت ہے، اگر مضبوط فوج نہ ہوتو دشمن ہمارے تین ٹکڑے کرسکتا ہے، جن ملکوں کے پاس مضبوط فوج نہیں تھی انہیں ٹکڑے کیا گیا، ہم اپنی فوج کی وجہ سے بچے ہوئے ہیں۔

یہ نوازشریف کی نااہلی ختم کریں گے اور نواز شریف کو بحال کریں گے: وزیراعظم

نواز شریف سے متعلق عمران خان کا کہنا تھاکہ نواز شریف اور اس کی بیٹی نے کھل کر فوج کو برا بھلا کہا، ججوں کو خریدنا اور پلاٹ دینا یہ سب اس نے شروع کیا، ان کی کوشش ہے اقتدار میں آئیں، نیب کو ختم کریں، یہ نوازشریف کی نااہلی ختم کریں گے اور نواز شریف کو بحال کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنرل مشرف نے اپنی حکومت بچانے کیلئے این آر او دیا، مجھے حکومت بچانا ہوتی تو پہلے دن این آر او دے دیتا، مشرف نے ان ڈاکوؤں کو معاف کرکے سب سے بڑا ظلم کیا، حکومت چلی جائے، جان چلی جائے، کبھی این آر او نہیں دوں گا، انہیں ملک کنٹرول کرنے کیلئے فوج بھیجنے کی ضروت نہیں،ایسے لوگ چاہییں۔

اسٹیبلشمنٹ نے تین آفر دی، تحریک عدم اعتماد، استعفیٰ یا الیکشن : عمران خان

تحریک عدم اعتماد اور عالمی سازش سے متعلق وزیراعظم نے مزید کہا کہ عمران خان تحریک عدم اعتماد جیت جاتا ہے تو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، عمران خان ہار جاتا ہے تو پاکستان کو معاف کردیں گے، میرے پاس سب رپورٹیں ہیں ، کون کس سفارتخانے میں جاتا ہے؟ میرے پاس سب رپورٹس ہیں کونسا سیاستدان جاتا تھا، کون سا سیاستدان جاتا تھا ، کونسا صحافی ، اینکر جاتا تھا۔

ان کا کہنا تھاکہ یہ میٹنگ تحریک عدم اعتماد جمع ہونے سے پہلے کی تھی، پلاننگ پانچ چھ مہینے پہلے سے ہورہی تھی۔

ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھاکہ ’ہماری اسٹیبلشمنٹ نے آفر دی کہ تین چیزیں ہیں، عدم اعتماد کا ووٹ، استعفیٰ دے دیں یا الیکشن لیکن ہم نے کہا کہ الیکشن سب سے بہتر طریقہ ہے، استعفیٰ میں کبھی سوچ بھی نہیں سکتا‘۔

وزیراعظم کا کہنا تھاکہ جو لوگ بھاگ گئے ہیں ان کے ساتھ حکومت نہیں چلاسکتے، تحریک عدم اعتماد جیت جاتا ہوں تو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، جلد الیکشن اچھا آئیڈیا ہے۔

’یہ ڈس انفارمیشن مہم ن لیگ نے چلائی کہ جنرل باجوہ کو ڈی نوٹیفائی کرنے والا ہوں‘

ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھاکہ یہ ڈس انفارمیشن مہم ن لیگ نے چلائی کہ جنرل باجوہ کو ڈی نوٹیفائی کرنے والا ہوں ، ان کی معیاد نومبر میں ختم ہوگی، میں تو ابھی نومبر کا سوچ ہی نہیں رہا۔

ان کا کہنا تھاکہ جنرل فیض کو ان کے عہدے پر برقرار رکھنا چاہتا تھا کیونکہ میرا خیال تھا کہ سردیوں کا وقت مشکل ہے ، افغان صورت حال کی وجہ سے جنرل فیض کو رکھنا چاہیے مگر دوسری جانب اُن کا خیال تھا کہ فوج میں اپنا سسٹم ہے۔

ہمیں تمام ممالک سے دوستی کرنی چاہیے: وزیراعظم عمران خان

دنیا سے تعلقات کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھاکہ جنگ میں بھی شرکت کی، برا بھلا بھی ہمیں کہا گیا، ہمیں ملک کے لوگوں کے مفادات کی حفاظت کرنی ہے، میرا کسی ملک سے مسئلہ نہیں ہے، ہمیں تمام ممالک سے دوستی کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں امریکا اور یورپ سے دوستی کرنا چاہیے، دوستی کی لمٹ ہونا چاہیے، امن میں شرکت کریں گے، تنازعات میں نہیں، حسین حقانی جیسے لوگ نواز شریف سے ملاقات کررہے تھے، خود دارقوم کی عزت ہوتی ہے، ہم کبھی ایک بلاک میں چلے گئے تو کبھی دوسرے بلاک میں چلے گئے۔

ان کا کہنا تھاکہ ذوالفقار علی بھٹو کو فضل الرحمان اور نوازشریف کی پارٹیوں نے قتل کرایا، باہر کے لوگوں کو میر جعفر جیسے لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے، ڈرون حملوں کی اجازت دی اورجھوٹ بول رہے ہیں کہ ہم مذمت کررہے ہیں۔

یہ میری بیوی کی کردارکشی کریں گے: عمران خان

وزیراعظم کا کہنا تھاکہ جب یہ کسی کے پیچھے پڑتے ہیں تو پوری کردارکشی مہم بھی چلائیں گے، میری بیوی،ایک خاتون جوگھرسےنہیں نکلتیں، اس کے اوپرپوری مہم چلائی ہوئی ہے، ان سے ملنے والی فرح کی کردار کشی کی مہم چلائی ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ سب کے سامنے کہہ رہاہوں، میری جان کو خطرہ ہے، یہ جو سارے ملے ہوئے ہیں، ان کویہ پتا ہےکہ عمران خان چپ کرکے نہیں بیٹھنے لگا، ان کا خیال ہےکہ پیسے دے کر لوگوں کے ضمیر کو خرید کر حکومت گرادینی ہے، ان کا خیال ہے کہ میں چپ کرکے تماشا دیکھوں گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کردارکشی کی علیحدہ مہم انہوں نےتیارکی ہوئی ہے، یہ ہرقسم کی غلط قسم کی باتیں کریں گے، مجھے تو قوم 45 سال سے جانتی ہے، میری بیوی کی کردارکشی کریں گے اور میری بیوی کی دوست فرح کی کردارکشی کریں گے۔

مزید خبریں :