تحریکِ عدم اعتماد کی کامیابی پر اداکاروں کا ردعمل

عمران خان کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے ملک بچانے کی ہر ممکن کوشش کی: اداکاروں کا ردعمل

عمران خان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے ملک بچانے کی ہر ممکن کوشش کی__فوٹو فائل
'عمران خان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے ملک بچانے کی ہر ممکن کوشش کی'__فوٹو فائل

قومی اسمبلی میں پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد کی کامیابی اور عمران خان کا وزارتِ عظمیٰ کا عہد ختم ہو جانے پر شوبز کے معروف اداکاروں نے ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے مارچ میں تحریکِ عدم اعتماد جمع کرائی گئی جس کے بعد 10 اپریل کو 174 ووٹوں کے ساتھ عدم اعتماد کامیاب ہوئی۔

پاکستانی شوبز سے منسلک اداکار گزشتہ کئی دنوں سے عمران خان کے ساتھ ہیں اور ان کی ہمت بندھانے کے لیے سوشل میڈیا پر پیغامات بھی جاری کر رہے ہیں تاہم اب جب عمران خان وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹ گئے ہیں تو شوبز ستاروں کی جانب سے بھی مایوسی کا اظہار کیا گیا ہے۔

آئیے دیکھتے ہیں کس اداکار نے عمران خان کے لیے کیا پیغام دیا؟

بلال قریشی:

اداکار بلال قریشی نے عمران خان کی تصویر شیئر کی اور ساتھ ہی لکھا کہ 'پاکستان ہار گیا'۔

زارہ نور عباس:

اداکارہ زارہ نور عباس نے کہا کہ 'عمران خان ہی ہمیشہ سے میرے لیڈر تھے اور رہیں گے'۔

سعدیہ غفار:

اداکارہ سعدیہ غفار نے لکھا کہا 'جمہوریت کے لیے یہ ایک افسردہ رات ہے، عمران خان پاکستان کے ساتھ رونما ہونے والی بہترین چیز تھے'۔

فوٹو: اسکرین شاٹ
فوٹو: اسکرین شاٹ

زید علی:

یوٹیوبر و کامیڈین زید علی نے گزشتہ دن کو پاکستان کا تاریک ترین دن قرار دیا، انہوں نے کہا کہ 'ہم بحیثیت قوم اپنا سب سے قیمتی اثاثہ کھو چکے ہیں، میں عمران خان کی ہمت کو سلام پیش کرتا ہوں جہاں وہ آخری سانس تک لڑتے رہے'۔

زید نے کہا کہ 'وہ ایک سچے چیمپئن اور رہنما کی مثال ہیں، کپتان ! آپ نے شاندار کھیلا'۔

حریم فاروق:

اداکارہ حریم فاروق نے لکھا کہ  پاکستان کی تاریخ کا یہ افسردہ دن ہے، آج کی رات دل بوجھل ہے لیکن اب بھی آنے والے کل کے لیے امید باقی ہے اور یہ طاقت ہے عمران خان کی۔

ایمن خان:

ایمن خان نے عمران خان کو ایک سچا رہنما قرار دیا۔

ثمینہ پیرزادہ:

اداکارہ و میزبان ثمینہ پیرزادہ نے  عمران خان کے لیے کہا کہ چلیں آئندہ انتخابات کی تیاری کرتے ہیں، میں آپ کے ساتھ ہمیشہ کھڑی رہوں گی۔

اداکارہ نے عمران خان کے چاہنے والوں کے لیے بھی پیغام جاری کیا اور کہا کہ گھبرانا نہیں ہے، یہ ایک نئی شروعات ہے۔

ہارون شاہد:

اداکار ہارون شاہد نے بھی عمران خان کے مداحوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ چلیں اب اگلی جنگ کی جانب بڑھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو کچھ ہوا اس سے مایوس نہ ہوں اور بہتری کے بارے میں سوچیں، جو آنے والا ہے یہ بس اس کا ٹریلر تھا، اگلی باری پھر نیازی۔

یمنیٰ زیدی:

اداکارہ یمنیٰ زیدی نے عمران خان ساتھ دیتے ہوئے فیض احمد فیض کی نظم شیئر کی ۔

یمنیٰ نے انسٹاگرام کی اسٹوری میں لکھا کہ اگر کوئی سیدھے راستے پر ہے تو وہ ہمیشہ اوپر کی جانب ہی رہے گا، عمران خان کی حمایت کرنے والوں کی تعداد میں اب اضافہ ہوجائے گا۔

فوٹو: اسکرین شاٹ
فوٹو: اسکرین شاٹ

فرحان سعید:

گلوکار  فرحان سعید نے عمران خان کی حمایت میں ٹوئٹ کی اور لکھا کہ ’تم کتنے عمران گھر بھیجو گے، ہر گھر سے عمران نکلے گا‘۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہماری سوچ سے بھی زیادہ مشکل ہوگیا ہے لیکن گھبرانا نہیں ہے۔

شاہ ویر جعفری:

شاہ ویر جعفری نے لکھا کہ میں عمران خان کو سلام پیش کرتا ہوں، جس طرح وہ تنِ تنہا لڑے، اور ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے ملک بچانے کی ہر ممکن کوشش کی۔

منیب بٹ:

منیب بٹ نے عمران خان کی حمایت کے لیے شاعرانہ انداز اپنایا۔

وینا ملک:

وینا ملک نے اپنے تصدیق شدہ ٹوئٹر اکاؤنٹ پر عمران خان کے حق میں ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ عمران خان اس وقت دنیا کے مقبول ترین شخص ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ کون ہوگا جو عمران خان جیسے لیڈر کی قدر نہیں کرے گا؟ ایسا شخص تو کبھی پاکستان کی تاریخ میں آیا ہی نہیں، سچا، ایماندار، بے لوث، بہادر، دین دار اور حق گو۔

مایا علی:

مایا علی نے تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ کل کا دن پاکستان کی تاریخ کا سب سے افسوسناک اور سیاہ دن تھا۔ ہمیں صرف صبر، اتحاد اور یقین کی ضرورت تھی۔

اداکارہ نے کہا کہ ہم نے ایک جواہر، ایک سچے سیاستدان اور ایماندار وزیر اعظم کو کھو دیا ہے،میں عمران خان کو سلام پیش کرتی ہوں کہ انہوں نے اپنی پوری کوشش کی اور آخری دم تک پاکستان کی خودمختاری کی جنگ لڑی۔  

حنا خواجہ بیات:

 حنا خواجہ بیات نے اپنی مختصر ویڈیو انسٹاگرام پر شیئر کی اور لکھا کہ ایک شخص پاکستان کی سالمیت کے لیے تنہا کھڑا تھا اور ملک کے باقی تمام ادارے کرپٹ سیاسی مافیا کو این آر او دینے کے لیے کھڑے تھے۔