10 اپریل ، 2022
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے پی ٹی آئی کے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے وزارت عظمیٰ کے لیے شہباز شریف کےکاغذات نامزدگی منظور کرلیے۔
پی ٹی آئی کے وکیل بابر اعوان نے شہباز شریف کےکاغذات نامزدگی پر آئینی اعتراضات اٹھادیے، ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف پر مقدمات درج ہیں، آرٹیکل 233 کاغذات نامزدگی کو منظور کرنے یا مسترد کرنے کا 3 جگہ پر اختیار دیتا ہے۔
بابراعوان نے مطالبہ کیا ہےکہ شہباز شریف کےکاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں، شہباز شریف کے خلاف مالی کرپشن کے چارجز ہیں، دنیا کا پہلا وزیراعظم ہوگا جو 10 مہینے سے ضمانت پر ہے۔
سیکریٹری قومی اسمبلی نےکہا کہ چارجز ہمیں دے دیں، باقی سیاسی تقاریر نہ کریں، قائم مقام اسپیکر نے اعتراضات کی سماعت کا اختیار دیا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہمارے وکیل کے دلائل میں مداخلت نہ کریں، یہ حکومت ابھی بنی نہیں اور دھاندلی کا آغاز کردیا ہے، ان پر ابھی سے اقتدار کا نشہ چڑھا ہوا ہے۔
بعد ازاں سیکرٹری قومی اسمبلی نے کاغذات درست قرار دیتے ہوئےشہباز شریف اور شاہ محمود قریشی دونوں کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے۔
دوسری جانب میڈیا سے گفتگو میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم نے شاہ محمود قریشی کو اپنا وزیراعظم کا امیدوار نامزد کیا ہے، انہیں وزیرعظم نامزد کرنے کے دو مقصد ہیں، جن میں سے ایک یہ ہے کہ ہم شہباز شریف کے کاغذات کو چیلنج کرسکیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ شہبازشریف پر اعتراضات نہیں مانے جاتے تو کل ہی استعفیٰ دیں گے، اگر انہیں شہبازشریف کو وزیراعظم بنانا ہے تو ہمارا فیصلہ مستعفی ہونا ہے۔
خیال رہےکہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے قائد ایوان کے لیےکاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے نئے قائد ایوان کے لیے تقرر کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس پیرکے روز 2 بجے طلب کر رکھا ہے اور متحدہ اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم کے متفقہ امیدوار شہباز شریف ہیں۔