11 اپریل ، 2022
اسلام آباد: ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے وزیراعظم کا انتخاب کرانے سے معذت کرلی۔
قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی زیر صدارت شروع ہوا جس میں قاسم سوری نے پہلے اپنی رولنگ پر بات کرتے ہوئے اسی آئینی و قانونی قرار دیا جب کہ قاسم سوری نے مبینہ دھمکی آمیز خط بھی ایوان میں لہرایا۔
قاسم سوری کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ کے آخری اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مراسلہ ڈی کلاسیفائیڈ کیا جائے، میں وفاقی کابینہ کی اجازت سے ڈی کلاسیفائیڈ مراسلہ قومی اسمبلی کی جانب سے چیف جسٹس سپریم کورٹ کو سِیل کرکے بھجوارہا ہوں۔
اس کےبعد شاہ محمود قریشی نے لمبی تقریر کرتے ہوئے وزیراعظم کے انتخابی عمل کا بائیکاٹ اور اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔
شاہ محمود کی تقریر کے بعد پی ٹی آئی ارکان ایوان سے بائیکاٹ کرگئے جس کےبعدڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے بھی وزیراعظم کا انتخاب کرانے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ضمیر گوارہ نہیں کرتا کہ اس کارروائی کا حصہ بنوں۔
قاسم سوری نے اسپیکر کی کرسی پینل آف چیئر ایاز صادق کے حوالے کردی جس کے بعد ایاز صادق نے وزیراعظم کے انتخاب کا عمل شروع کردیا۔
واضح رہےکہ سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ بھی ایاز صادق نے کرائی تھی، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے استعفیٰ دے کر نشست ان کے حوالے کی تھی۔