14 اپریل ، 2022
سابق وزیر اعظم عمران خان پشاور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں وزیراعظم کو ہٹانے پر مٹھائیاں بانٹی جاتی تھیں،مجھے ہٹانے پر لوگ باہر نکلے۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھاکہ اتوارکوپاکستان کے ہر شہر میں لوگ باہر نکلے،پوری قوم کا شکریہ، میں اگلے ہفتے عوام کو دوبارہ کال دے رہا ہوں کہ جیسے پچھلے ہفتے باہر نکلے تھے اب پھر دوبارہ نکلیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہفتے کو میں کراچی میں نکلوں گا اور میں اپنی زندہ قوم کو کہتا ہوں آپ نے اپنی آزادی کے لیے ہر شہر میں اس ہفتے کو نکلنا ہے، جب تک نئے الیکشن نہیں ہوتے تب تک اس حکومت کے خلاف نکلوں گا، ہم ان چوروں کی حکومت قبول نہیں کریں گے۔
'سب کان کھول کر سن لیں یہ وہ 1970ء کا پاکستان نہیں ہے جب امریکا نے سازش کرکے ذوالفقار بھٹو کو ہٹایا'
انہوں نے کہا کہ مجھے نکالنے کی سب سے زیادہ خوشی بھارت اور اسرائیل میں منائی گئی، سب کان کھول کر سن لیں یہ وہ 1970ء کا پاکستان نہیں ہے جب امریکا نے سازش کرکے ذوالفقار بھٹو کو ہٹایا اور پھر چوروں نے پھانسی لگوائی۔
عمران خان نے کہا کہ آج باشعور اور سوشل میڈیا کا پاکستان ہے،6 کروڑ پاکستانیوں کے پاس اسمارٹ فون ہیں، ان کے منہ کوئی بند نہیں کرسکتا۔
انہوں نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم سب اکٹھے ہو جاؤ اب جب بھی الیکشن ہوگا یہ قوم تمھارے ساتھ وہ کرے گی کہ تمھاری سیاست ہمیشہ کے لیے دفن ہوجائے گی ، جو غیرت مند ہوتا ہے لوگ اس کی عزت کرتے ہیں ۔حکومت میں اتنا خطرہ نہیں تھا اب زیادہ خطرہ بنوں گا۔
عمران خان نے کہا کہ نواز شریف سمجھ رہا ہے کہ این آر او ٹ لے کر واپس آجائے گا، وہ کسی غلط فہمی میں نہ رہے، میں اور میری قوم ان کا انتظار کر رہی ہے۔
میں نے کیا جرم کیا تھا کہ آپ نے رات کے بارہ بجے عدالتیں لگائیں ؟ عمران خان کا عدلیہ سے سوال
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ میں عدلیہ سے پوچھتا ہوں، رات کے اندھیرے میں عدالتیں کیوں لگائی گئیں؟ میں نے آج تک قانون نہیں توڑا، کبھی عوام کو عدلیہ کے خلاف نہیں بھڑکایا ۔میں نے کیا جرم کیا تھا کہ آپ نے رات کے بارہ بجے عدالتیں لگائیں ؟
عمران خان نے مزید کہا کہ اداروں سے پوچھتا ہوں کیا نیوکلیئر پروگرام کی حفاظت سازش سے حکومت میں آنے والے کرسکتے ہیں؟
سابق وزیراعظم نے کہا کہ عوام کو آج فیصلہ ہے کہ وہ غلامی چاہتی ہیں یا آزادی؟ باہر سے جو حکمران مسلط کیے گئے وہ سب ضمانت پر ہیں ہم ملک پر مسلط کیے گئے لوگوں کو قبول نہیں کریں گے۔
میری خارجہ پالیسی قوم کے لیے تھی ، میں کبھی اپنی قوم کو کسی اور کی جنگ میں شریک نہیں ہونے دوں گا، حقیقی آزادی کی جنگ آج سے شروع ہے۔
مودی عمران خان کو تو فون تک نہیں کرتا تھا لیکن موجودہ حکومت کے لیے ٹوئٹ کرتا ہے ، شاہ محمود
اس کے علاوہ پشاور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مودی عمران خان کو تو فون تک نہیں کرتا تھا لیکن موجودہ حکومت کے لیے ٹوئٹ کرتا ہے ْ
اس کے علاوہ پرویز خٹک نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کے سینے میں بہت سے راز ہیں ، پی ٹی آئی کے 20 غدار ایم این اے امریکی سفارت کاروں سے ملتے رہے ۔