Time 21 اپریل ، 2022
پاکستان

حکومتی قرض کے معاملے پر مفتاح اسماعیل اور شوکت ترین آمنے سامنے

دوسری حکومتوں کے قرضے گنتے وقت سود بھی گنتے ہیں اور اپنی باری آتی ہے تو سود کو الگ کر لیتے ہیں ، یہ کیسی منطق ہے؟ مفتاح اسماعیل— فوٹو: فائل
دوسری حکومتوں کے قرضے گنتے وقت سود بھی گنتے ہیں اور اپنی باری آتی ہے تو سود کو الگ کر لیتے ہیں ، یہ کیسی منطق ہے؟ مفتاح اسماعیل— فوٹو: فائل

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور عمران خان کی حکومت میں وزیر خزانہ رہنے والے شوکت ترین آمنے سامنے آگئے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان نے آزادی کے بعد پہلے 71 سال میں 250 کھرب روپے کے قرضے لیے ، عمران خان نے پونے چار سالہ دور میں 200 کھرب روپے کے قرضے لے لیے، یعنی 71 سال کے قرضوں کے 80 فیصد کے برابر قرضے عمران خان نے لیے۔

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسی لیے شوکت ترین نے کہا تھا کہ عمران حکومت نے معیشت کا بیڑا غرق کر دیا ۔

اس سے پہلے شوکت ترین نے کہا تھا کہ عمران خان حکومت نے 178 کھرب روپے قرضہ لیا جس میں سے 89 کھرب روپے سود تھا۔

اس پر  مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ’شوکت ترین صاحب ! آپ دوسری حکومتوں کے قرضے گنتے وقت سود بھی گنتے ہیں  اور اپنی باری آتی ہے تو سود کو الگ کر لیتے ہیں ، یہ کیسی منطق ہے؟‘

مزید خبریں :