اسکول نہ جانے والا 13 سالہ بچہ لاکھوں روپے کمانےلگا

اس بچے نے 8 سال کی عمر میں شیف کے طور پر کام کرنا شروع کیا تھا/ فائل فوٹو
اس بچے نے 8 سال کی عمر میں شیف کے طور پر کام کرنا شروع کیا تھا/ فائل فوٹو

13 سال کی عمر میں بیشتر بچے تعلیمی سرگرمیوں میں مصروف ہوتے ہیں مگر ایک لڑکا لاکھوں روپے ماہانہ کما رہا ہے۔

لندن سے تعلق رکھنے والا 13 سالہ اومری میکوئن ایک شیف ہے جس کی خواہش ہے کہ دنیا بھر میں جانوروں کے گوشت کی بجائے صرف پھلوں اور سبزیوں کو کھانے تک محدود رہے۔

اس بچے نے 8 سال کی عمر میں شیف کے طور پر کام کرنا شروع کیا تھا۔

اب وہ اپنا ایک یوٹیوب چینیل چلاتا ہے جہاں کھانے پکانے کی تراکیب اور طریقے بتائے جاتے ہیں جبکہ انسٹاگرام پر 28 ہزار سے زیادہ افراد اسے فالو کررہے ہیں۔

اس بچے نے اپنی کمپنی بھی بنائی ہے جو سبزیوں پر مشتمل غذائیں اور جوس وغیرہ فروخت کرتی ہے۔

اومری میکوئن اسکول نہیں جاتا بلکہ اس کے والدین نے تعلیم کے لیے آن لائن اسکول کی خدمات حاصل کی ہیں۔

بچے کی والدہ لیہا کا دعویٰ ہے کہ اومری دولت کے لیے کام نہیں کرتا بلکہ اس کا مشن لوگوں کو کھانے کے ذریعے اکٹھا کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اومری dyslexiaنامی عارضے کا شکار ہے ، اس بیماری میں بچوں کو عام اسکول میں تعلیم حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔