دنیا
Time 19 مئی ، 2022

یوکرین جنگ کے باعث عالمی سطح پر خوراک کا بحران بڑھ گیا، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل یہ انتباہ جاری کیا / رائٹرز فائل فوٹو
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل یہ انتباہ جاری کیا / رائٹرز فائل فوٹو

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین میں جنگ کے باعث عالمی سطح پر خوراک کا بحران مزید سنگین ہوسکتا ہے اور اگر اس پر قابو نہیں پایا گیا تو اس کا سامنا برسوں تک ہوسکتا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ جنگ ، گرم موسم اور کورونا وبا کے باعث سپلائی کے مسائل کے باعث اجناس اور کھاد کی قلت ہوئی ہے جس کے باعث کروڑوں افراد کو خوراک کی کمی کا سامنا ہوسکتا ہے۔

اقوام متحدہ کے گلوبل فوڈ سیکیورٹی کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انتونیو گوتریس نے کہا کہ اس بحران کے بڑھنے سے غذائی قلت، بڑے پیمانے پر بھوک اور قحط سالی جیسے مسائل کا سامنا کئی برس تک ہوسکتا ہے۔

انہوں نے روس پر زور دیا کہ یوکرین کی اجناس کی برآمدات کو فوری طور پر جاری کیا جائے ۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ وہ روس اور دیگر ممالک سے رابطے میں رہ کر اس بحران کے حل کو تلاش کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ماسکو، یوکرین، ترکی، امریکا اور یورپی یونین سمیت دیگر فریقین سے مشاورت کی جارہی ہے مگر ابھی تفصیلات نہیں بتائی جاسکتیں کیونکہ اس سے کامیابی کا امکان متاثر ہوسکتا ہے۔

خیال رہے کہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملے اور روس پر عالمی پابندیوں کے باعث دونوں ممالک سے کھاد، گندم اور دیگر اجناس کی سپلائی متاثر ہوئی ہے ، جس کے نتیجے میں عالمی سطح پر اشیائے خورونوش اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، بالخصوص ترقی پذیر ممالک زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

یوکرین اور روس عالمی ضروریات کے لیے درکار 30 فیصد گندم فراہم کرتے ہیں۔

فروری میں روس کے حملے سے قبل یوکرین کی جانب سے ہر ماہ بندرگاہوں سے 45 لاکھ ٹن زرعی مصنوعات برآمد کی جاتی تھیں جن میں عالمی ضروریات کے لیے درکار 12 فیصد گندم، 15 فیصد کورن آئل اور 50 فیصد سن فلاور آئل قابل ذکر مصنوعات ہیں۔

مگر روس کی جانب سے یوکرین کی بندرگاہوں کا راستہ بند کیے جانے کے بعد سے سپلائی متاثر ہوئی اور دنیا بھر میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے مطابق یہ واضح ہے کہ عالمی سطح پر خوراک کے بحران کا کوئی بھی مؤثر حل یوکرین کی زرعی پیداوار کو بحال کیے بغیر ممکن نہیں ، روس کو یوکرینی بندرگاہوں سے اجناس کی محفوظ برآمد کو یقینی بنانا چاہیے۔

مزید خبریں :