دنیا
Time 08 جون ، 2022

بی جے پی ترجمان کےگستاخانہ بیان پر نصیرالدین شاہ کا ردعمل

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کی ترجمان کےگستاخانہ بیان پر بھارتی اداکار نصیرالدین شاہ کا کہنا ہےکہ بھارتی وزیراعظم مودی آگے بڑھیں اور اس زہرکو روکیں۔

بھارتی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں نصیرالدین شاہ کا کہنا تھا کہ نفرت پھیلانے والوں کو  وزیراعظم خود بھی ٹوئٹر پر فالو کرتے ہیں، اس پر انہیں کچھ کرنا ہوگا،  زہر کو بڑھنے  سے  روکنےکے لیے وزیراعظم کو قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ 

 نصیرالدین شاہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے اپیل ہےکہ وہ ان لوگوں کو کچھ عقل دیں، متنازع بیان دینے والی خاتون انتہاپسند عناصر میں سے نہیں بلکہ قومی ترجمان ہیں۔

بالی وڈ کے سینیئر اداکار کا کہنا تھا کہ امن اور اتحاد کی بات کرنے پر جیل بھیجا جاتا ہے اور نسل کشی کی بات پر صرف تھپڑ رسید کیا جاتا ہے، ہمارے ہاں دہرا معیار کام کر رہا ہے، نفرت تیار کی جاتی ہے، یہ زہر اس وقت پھوٹتا ہے جب آپ مخالف نظریےکا سامنا کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نفرت کا یہ زہرتیارکرنےکے ذمہ دار ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا ہیں۔

دوسری جانب الجزیرہ نیوزکی رپورٹ کے مطابق بی جے پی کی ترجمان کی جانب سے دین اسلام اورحضرت محمدﷺ سے متعلق گستا خانہ ریمارکس پرمسلمانوں اورمسلم ممالک کے احتجاج کے بعد پارٹی رہنماؤں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے مذہبی معاملات پربات کرنے سے محتاط رہنےکی ہدایت کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق بی جے پی کے دو بڑے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ پارٹی کے 30 ایسے سینیئر رہنماؤں اور وفاقی وزرا کو محتاط رہنےکی ہدایات جاری کی گئی ہیں جو ٹاک شوز میں جا کر پارٹی کا مؤقف بیان کرتے ہیں۔

بی جے پی کے ایک سینیئر رہنما کا کہنا تھا کہ ہم نہیں چاہتے کہ پارٹی رہنما کسی بھی طریقے سے کوئی ایسی بات کریں جو کسی کمیونٹی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائے، انہیں ہر صورت مناسب طریقے سے پارٹی کی ہدایات پر عمل کرنا ہے۔

مزید خبریں :