21 جون ، 2022
کیا آپ کو معلوم ہے کہ پاکستان سمیت شمالی نصف کرے میں آج سال کا طویل ترین دن اور مختصر ترین رات ہے؟
سال کے طویل ترین دن کو خط سرطان یا Summer Solstice کہا جاتا ہے اور مانا جاتا ہے کہ اس کے بعد موسم گرما کا حقیقی آغاز ہوتا ہے اور اس حوالے سے مختلف رسومات بھی ادا کی جاتی ہیں۔
خط سرطان سے مراد زمین کی وہ کیفیت ہے جب قطب شمالی سورج کی جانب جھکا ہوتا ہے اور سورج خط استوا سے سب سے زیادہ دور ہوتا ہے۔
اس کے نتیجے میں زمین پر شمالی نصف کرے میں سال کا طویل ترین دن (وہ دن جب سورج کی روشنی کا دورانیہ سب سے زیادہ ہوتا ہے) اور مختصر ترین رات ہوتی ہے۔
پاکستان میں سورج کی خط استوا سے سب سے زیادہ دوری کا وقت دوپہر 2 بج کر 14 منٹ ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ سال کا طویل ترین دن بدلتا رہتا ہے، جیسے 2023 تک 21 جون کو ایسا ہوگا مگر 2024 اور 2025 میں 22 جون طویل ترین دن ہوگا۔
22 جون کے بعد دن کے دورانیے میں بتدریج کمی آنا شروع ہوگی اور دسمبر کے تیسرے عشرے میں شمالی نصف کرے میں سال کا مختصر ترین دن اور طویل ترین رات ہوگی۔
سال کے طویل ترین دن کے موقع پر پاکستان میں دن کا دورانیہ مقامات کے لحاظ سے 14 سے 15 گھنٹے کے درمیان ہوگا۔
دنیا میں سب سے طویل دن امریکی ریاست الاسکا کے وسطی حصے میں ہوگا جہاں دن کی روشنی کا دورانیہ 21 گھنٹے 41 منٹ تک ہوگا۔
اس کے مقابلے میں ایکواڈور کے دارالحکومت Quito میں لوگوں کو کوئی خاص فرق محسوس نہیں ہوگا کیونکہ دن کی روشنی میں محض 7 منٹ کا اضافہ ہوگا۔
دوسری جانب جنوبی نصف کرے میں آج سال کا مختصر ترین دن اور طویل ترین رات ہوگی اور وہاں موسم سرما کا باقاعدہ آغاز ہوگا۔
قطب جنوبی کے مرکزی مقام یعنی براعظم انٹار کٹیکا میں آج کل24 گھنٹے تاریکی کا راج ہے۔
کچھ ممالک میں اس حوالے سے دلچسپ روایات بھی موجود ہیں۔
جیسے یورپی ملک سوئیڈن میں اسے مڈ سمر کہا جاتا ہے اور ہمیشہ جمعے کو منایا جاتا ہے یعنی وہاں سال کا طویل ترین دن 24 جون کو قرار دیا جائے گا۔
اس موقع پر وہاں میلوں کا انعقاد ہوتا ہے۔
برطانیہ کے تاریخی مقام اسٹون ہینج میں بھی اس موقع پر لوگ جمع ہوتے ہیں اور مختلف سرگرمیوں کا حصہ بنتے ہیں۔
خط سرطان کو زرخیری سے بھی منسلک کیا جاتا ہے کیونکہ اس عرصے میں فصلوں کی کاشت میں اضافہ ہوتا ہے۔