23 جون ، 2022
سری لنکا میں پیٹرول کی شدید قلت کے باعث پارلیمنٹ کا اجلاس بھی منسوخ کردیا گیا۔
فرانسیسی خبررساں ایجنسی ( اے ایف پی) کے مطابق حکام نے جمعرات کو بتایا کہ ایک تباہ کن اقتصادی بحران ملک کی پہلے سے ہی کم پیٹرول کی سپلائی کو تیزی سے ختم کر رہا ہے۔
اس کے علاوہ غیر ملکی کرنسی کی قلت نے خوراک، تیل اور ادویات کی درآمد کو روک دیا ہے جبکہ مہنگائی نے سری لنکا کی 2 کروڑ 20 لاکھ کی آبادی کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔
رپورٹس کے مطابق پارلیمانی عہدیداروں نے کہا ہے کہ اسکولوں اور کچھ ریاستی دفاتر کو بند کرنے کے چند دن بعد ہم نے پیٹرول کے غیر ضروری استعمال سے بچنے کے لیے آج (جمعرات) اور جمعے کے پارلیمانی سیشن کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سری لنکن وزیر توانائی کنچنا وجیسیکرا نے کہا ہے کہ پیٹرول کی ایک کھیپ جو جمعرات کو آنی تھی تاخیر کا شکار ہو گئی اس لیے گاڑیاں چلانے والوں پر زور دیا گیا کہ وہ سفر میں کمی کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج اور کل پمپنگ اسٹیشنوں پر صرف محدود مقدار میں پیٹرول تقسیم کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سری لنکا کو 70 سال سے زائد عرصے کے دوران بدترین مالیاتی بحران کا سامنا ہے۔سری لنکا کے مرکزی بینک کے گورنر نے اعلان کیا تھا کہ اب ملک دیوالیہ ہوگیا ہے کیونکہ ہم 18 مئی تک قرضوں پر عائد سود کی ادائیگی کرنے میں ناکام رہے۔
اس کے علاوہ حکومت کے پاس تیل کی درآمدکے لیے غیر ملکی کرنسی کا بحران ہے اور تیل کی قلت کے باعث ملک کو بجلی کی بھی شدید کمی کا سامنا ہے، شہری پیٹرول اور ایندھن کے لیے گھنٹوں قطار میں لگنے پر مجبور ہیں۔