05 جولائی ، 2022
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نےکہا ہےکہ ساری سازش اور اس کے ایک ایک کردار کا پتہ ہے، میں نے ایک ویڈیو بھی بنائی ہوئی ہے،کچھ ہوا تو وہ سامنے آئے گی۔
اسلام آباد میں نیوزکانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ کوئی ایک بات ہوجائے تو نامعلوم نمبر سے کال آجاتی ہے، عدلیہ سے پوچھتا ہوں کیا مارشل لا لگ گیا ہے ؟ ادب سے عدلیہ سے پوچھتا ہوں کہ کیا ملک میں انسانی حقوق معطل ہوگئے ہیں؟ ہم پردہشت گردی کےکیس بنائے ہوئے ہیں تاکہ ہم ڈر کر بیٹھ جائیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ مجھے سب پتا ہےکہ کس نےکیا کیا، میں چپ ہوں اپنی قوم کے لیے، چاہتا ہوں ملک کو نقصان نہ پہنچے اس لیے کوئی بات نہیں کرتا، مجھے پتہ ہےکس طرح یہ سازش ہوئی اور اس سازش میں کون کون ملوث ہے، میں نے ایک ویڈیو بنائی ہے اور محفوظ جگہ پر رکھی ہوئی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ویڈیو سے قوم کو پتاچلےگا کہ کن کن کرداروں نےکیا کیا اور اس ملک سے جو اتنی بڑی غداری کی گئی وہ کس کس نےکی، اگر اسی طرح ہمیں دیوار سے لگایا گیا اور ہراساں کیا گیا تو پھر مجبور ہوکربولوں گا، پھر سب کچھ قوم کے سامنے رکھ دوں گا کہ کیا ہوا ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ان سب کا مقصد این آر او ٹو لینا تھا، ان کی ہمیں گرانےکی کوشش صرف اس لیے تھی کہ دوسری چوری پراین آراو مل جائے، آج اس حکومت نے مہنگائی کے سارے ریکارڈ توڑ دیے ہیں، نوازشریف کی چوری پر فلمیں بنی ہوئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں ہر چیز مثبت سمت میں جارہی تھی، ہمارے دور میں 75 فیصد برآمدات بڑھیں، برصغیر میں سب سے زیادہ پاکستان روزگار دے رہا تھا، صرف مہنگائی اوپر نہیں گئی بلکہ معیشت کے تمام اشاریے نیچےگئے، دو سالوں میں 75 فیصد ایکسپورٹس بڑھی تھیں، سازش کرنے والوں کے ذہن میں نہیں تھا کہ عوام اس طرح سڑکوں پر نکلیں گے، جو بھی اس سازش میں ملوث ہیں ان کو سوچنا چاہیے، ان کا نظریہ پیساہے، یہ اپنے نظریے کے لیے سب کچھ کرنےکو تیار ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ کشمیریوں کو نظر انداز کرکے بھارت سے تعلقات ٹھیک کریں گے، یہ روس سے تیل بھی نہیں لیں گے، ان کو خوف ہےکہ جن ملکوں میں پیسا پڑا ہے وہ ناراض ہوگئے تو ان کا پیسا خطرے میں پڑ جائےگا، ان کا نظریہ پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ اسرائیل کو بھی تسلیم کریں گے، یہ پاکستان میں اڈے بھی امریکیوں کو دے دیں گے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ آج 5 جولائی کو مارشل لا لگا کر ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت کو ختم کیا گیا تھا، ذوالفقار علی بھٹو ملک کو آزاد خارجہ پالیسی کی طرف لے کر جارہے تھے، امریکا خوش نہیں تھا کہ پاکستان کی آزادخارجہ پالیسی ہو ۔