11 جولائی ، 2022
قومی ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے اپنے ہونے والے سُسر شاہد آفریدی کی جانب سے پی ایس ایل میں لاہور قلندرز کی نمائندگی کی مخالفت کرنے کی وجہ بتائی ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام 'ایک دن جیو کے ساتھ' میں گفتگو کرتے ہوئے شاہین آفریدی نے بتایا کہ 'کم عمری میں کپتانی ملنے کے بعد لوگوں کے لیے یہ قبول کرنا کافی مشکل تھا، بہت سے لوگوں نے کہا کہ اس سے میری بولنگ متاثر ہوگی'۔
شاہین نے کہا کہ 'میری کوشش تھی کہ میں اپنا زیادہ فوکس بولنگ پر ہی رکھوں، لاہور قلندرز کا شکریہ جنہوں نے مجھ پر اتنا بھروسہ کیا '۔
پروگرام کے میزبان سہیل وڑائچ نے کرکٹر سے سوال کیا کہ 'کیا آپ کے سُسر شاہد آفریدی نے آپ کو لاہور قلندرز کی کپتانی لینے سے منع کیا تھا؟'
جواب میں شاہین نے بتایا کہ ' انہوں نے اسی لیے منع کیا تھا کہ کہیں میری بولنگ خراب نہ ہو کیونکہ چھوٹی عمر میں کپتانی کا دباؤ کافی زیادہ ہوتا ہے، ظاہر ہے انہوں نے کپتانی کی ہے اور انہیں اس بات کا علم ہے '۔
پریشر کو کیسے ہینڈل کرتے ہیں؟
اس سوال کے جواب میں شاہین نے بتایا کہ بطور کپتان جب کسی بولر کو مار پڑتی تھی تو میری کوشش ہوتی تھی کہ ماحول ہلکا پھلکا رہے، اسی لیے میں جاکر انہیں گلے لگاتا تھا، ان کی ہمت باندھتا تھا، کہتا تھا کہ جو ہوگیا سو ہوگیا اب آگے دیکھنا ہے، اس لیے بولر اور میں وہ وقت انجوائے کرتے تھے۔
کیا اب بھی قومی ٹیم میں سیاست اور گروپ بندی ہے؟
فاسٹ بولر نے کہا کہ الحمد اللہ اب ایسا کچھ نہیں ہے، ہم متحد ہوکے کھیلتے ہیں، پاکستان کے لیے کھیلنا ہے، اس وقت ٹیم میں سب کھلاڑی نوجوان ہیں، سب ایک دوسرے کو سپورٹ کرتے ہیں اور کرکٹ انجوائے کرتے ہیں۔