شطرنج کھیلنے والے روبوٹ نے بچے کی انگلی توڑ دی

یہ واقعہ ماسکو اوپن کے دوران پیش آیا / اسکرین شاٹ
یہ واقعہ ماسکو اوپن کے دوران پیش آیا / اسکرین شاٹ

شطرنج ایک ایسا کھیل ہے جو انسان کھیلتے ہیں تو ان کے سوچنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے، سکون کا احساس ہوتا ہے اور تحمل بڑھتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ اس کو کھیلتے ہوئے تشدد کے واقعات پیش نہیں آتے مگر ایسا مشینوں کے بارے میں نہیں کہا جاسکتا۔

روس میں شطرنج کھیلنے والے روبوٹ نے ایک مقابلے کے دوران 7 سالہ بچے کی جانب سے تیزی سے چال چلنے پر اس کا ہاتھ پکڑ کر انگلی توڑ دی۔

ماسکو چیس فیڈریشن کے صدر سرگئی لارزف نے بتایا کہ روبوٹ نے بچے کی انگلی توڑ دی تھی، حالانکہ اس سے قبل مشین نے متعدد میچز میں کسی قسم کے تشدد کا اظہار نہیں کیا تھا۔

یہ واقعہ گزشتہ ہفتے 19 جولائی کو ماسکو اوپن کے دوران پیش آیا تھا جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا سائٹ ٹیلی گرام پر وائرل ہوئی۔

اس ویڈیو میں دکھایا گیا تھا کہ روبوٹ نے بچے کی انگلی کو توڑنے کے بعد بھی کچھ دیر تک تھامے رکھا تھااور پھر ایک خاتون اور 3 مردوں نے بچے کو آزاد کرایا۔

رشین چیس فیڈریشن کے نائب صدر سرگئی سمگین نے بتایا کہ روبوٹ کو بظاہر اس وقت غصہ آیا جب اس نے ایک چال چلی مگر اس کے مکمل ہونے سے قبل بچے نے اپنی چال چل دی۔

انہوں نے کہا کہ یہ اس طرح کا پہلا واقعہ ہے۔

سرگئی لازرف نے کہا کہ وجہ جو بھی ہو مگر روبوٹ بنانے والی کمپنی کو اس حوالے سے سوچنے کی ضرورت ہے۔

اس بچے کا نام کرسٹوفر بتایا جارہا ہے اور یہ بھی کہا جارہا ہے کہ وہ 9 سال سے کم عمر 30 بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک ہے۔

واقعے کے بعد بچے کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا جہاں اس کو طبی امداد فراہم کی گئی اور متاثرہ انگلی پر پلاستر لگادیا گیا۔

کرسٹوفر نے واقعے کے بعد اگلے دن پھر ٹورنامنٹ میں شرکت کی اور رضاکاروں کی مدد سے اپنے مقابلوں کو مکمل کیا۔

مزید خبریں :