"ٹرک کی بتی"

ہمارے سیاست دانوں اور اسٹیبلشمنٹ کو عوام کو اپنی طرف متوجہ رکھنے اور ان کے دماغ پہ قابض رہنے میں بہت مزہ آتا۔ چند دن پہلے سے بلوچستان بارشوں کی تباہی کا شکار تھا لیکن مجال تھی کہ کوئی اس طرف متوجہ ہوا ہو۔ کیوں کہ "ٹرک کی بتی" تو صرف پنجاب اسمبلی کا تماشہ دیکھا رہی تھی۔ کیسے ممکن تھا کہ کوئی سرکاری یا غیر سرکاری ذرائع بارش کی تباہ کاریوں کا ذکر کرتے۔

 اس وقت تو "قومی مسئلہ "وزیر اعلٰی پنجاب کا تعین تھا! جنہیں زیادہ جلدی ہو رہی ہے وہ "ڈوبنے والے ڈوبیں، مرنے والے مریں، بے گھر ہونے والے بے گھر ہوجائیں"، ابھی فلم (پنجاب اسمبلی ) پورے کلائمکس پہ اس لئے ذمہ داران وہاں مصروف ہیں۔ امدادی کارروائیاں بعد میں شروع کی جائیں گیں۔ 

تب تک کے لئے "انتظار فرمائیے"۔ یوں قدرتی آفات کے شکار لوگ مجبور ہوکر سوشل میڈیا پر کبھی تصویریں، کبھی ویڈیوز، تو کبھی زبانی پیغامات ڈالتے رہے کہ شاید عوام میں سے ہی کوئی ان کی مدد کو آجائے، ارباب اختیار تو بہت مصروف ہیں۔ NDMA (National Disaster Management Authority ) نیشنل ڈیزازٹر مینجمنٹ اتھارٹی جو کہ وفاقی سطح پہ جب کہ صوبائی سطح پہ پی ڈی ایم اے موجود ہے۔ این ڈی ایم ہے کا گول goal جو اس کی ویب سائٹ پہ لکھا ہے اور بجٹ دستاویز میں بھی موجود ہے۔

 وہ یہ ہے"To ensure safety and sustainability of human lives during a natural disaster through effective operational relief and Rescue activity". بڑی معذرت کے ساتھ اس میں ریسکیو کا لفظ کیپیٹل لیٹر میں لکھا گیا ہے۔ لیکن افسوس یہ ریسکیو Rescue عملا ہوتا نظر نہیں آتا۔ این ڈی ایم اہے کا بجٹ ملاحظہ ہو 2017-18-Rs. 270 million 2018-19-Rs. 282 million 2019-20-Rs. 309 million 2020-21-Rs. 363 million 2021-22-Rs. 383 million 2022-23-Rs. 414 million جہاں پر اسٹاف گریڈ 22، 21، 20 کے "صرف پانچ " ، گریڈ 16-19 صرف 56 اور گریڈ 1-15 صرف 164 یعنی ٹوٹل 225 ریگولر پوسٹ ہیں اور صرف 38 کنٹریکٹ ملازمین ہیں یوں مجموعی تعداد 263 بنتی ہے۔

 اس کے علاوہ ایک اور وزارت ہے جس کا نام ہے Ministry of Climate Change یہ کا رواں بجٹ میں خرچ کا تخمینہ 7 بلین 120 ملین ہے ۔ اب بات کرتے ہیں Rescue کا مطلب کیا ہے؟ اردو میں خطرے سے بچانا، بچاو ہے انگریزی میں ہے save from a dangerous or difficult situation اب اندازہ لگائیں کہ کیا اس اتھارٹی کو ریسکیو کا مطلب نہیں پتا کہ وہ وقت اقدامات اٹھائیں؟ کیوں تباہ کاریوں کا انتظار کیا جاتا ہے؟ کیا لاشیں برآمد کرنا ریسکیو کرنا ہے؟ بالکل بھی نہیں سرکاری

ادارے عوامی مسائل کے حل کے لئے بنائے جاتے ہیں نہ کہ صرف چند " مخصوص بیروزگاروں" کو روزگار فراہم کرنے کے لئے۔ جو کے اپنے عہدے، گریڈ، اے سی، ڈرائیور اور کرسی کے مزے لیں لیکن اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ برا نہ ہو سکیں۔ کلائمٹ چینج کی وزارت کا قیام اس لئے عمل میں لایا گیا کہ وہ دنیا بھر میں ہونے والی ماحولیاتی تبدیلیوں کا اندازہ کرتے ہوئے پاکستان میں ہونے والی تبدیلیوں کی پیشگی اطلاع دے سکیں۔ مگر افسوس وہاں بھی کرسی اور طاقت کے مزے لئے جارہے ہیں شاید اس وزارت کی ہیڈ کو اس کا درست مفہوم بھی معلوم نہ ہو لیکن وزارت وزارت ہوتی ہے دستخط کرنے آنے چاہئیں ورنہ انگوٹھا تو ہوتا ہی ہے۔

[email protected]


جیو نیوز، جنگ گروپ یا اس کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔