15 اگست ، 2022
اگر آپ رات گئے تک جاگنے کے عادی ہیں تو جان لیں کہ یہ شخصیت کے لیے تباہ کن عادت ثابت ہوسکتی ہے۔
یہ بات ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی۔
اس سے قبل بھی متعدد شواہد میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آدھی رات کے وقت بیداری کی صورت میں انسانی ذہن مختلف اندازسے کام کرتا ہے۔
درحقیقت آدھی رات کے بعد منفی خیالات ہماری توجہ زیادہ حاصل کرتے ہیں جبکہ خطرناک کاموں کا خیال پرکشش محسوس ہوتا ہے۔
اب ایک نئی تحقیق میں یہ بتایا گیا کہ ہمارا دماغی نظام رات کی تاریکی میں مختلف انداز سے کام کرتا ہے۔
تحقیق میں عندیہ دیا گیا کہ انسانی جسم اور ذہن کا 24 گھنٹے کا ایک قدرتی سائیکل ہے، جسے جسمانی گھڑی بھی کہا جاتا ہے اور یہ نظام ہمارے جذبات اور رویوں پر اثرانداز ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق دن کے وقت ہماری دماغی سرگرمیاں ہمیں جگائے رکھنے کا کام کرتی ہیں جبکہ رات کو ہمارا ذہن نیند کی جانب مائل ہوتا ہے۔
یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ زمانہ قدیم سے دن کا وقت کام کے لیے جبکہ رات کا آرام کے لیے مختص ہے۔
محققین نے بتایا کہ رات کے وقت منفی باتوں کی جانب توجہ مرکوز ہونے کا خطرہ غیرمعمولی حد تک زیادہ ہوتا ہے اور اگر اس میں نیند کی کمی کو بھی شامل کرلیا جائے تو زیادہ مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ دنیا بھر میں کروڑوں افراد رات گئے تک جاگنے کے عادی ہوتے ہیں اور ایسے کافی شواہد موجود ہیں کہ اس وقت ہمارا دماغ دن کی طرح کام نہیں کرتا۔
محققین نے کہا کہ اس حوالے سے مزید تحقیقی کام کیا جانا چاہیے تاکہ ان افراد کو تحفظ فراہم کیا جاسکے جو رات گئے تک جاگنے کے باعث مختلف مسائل کا شکار ہوسکتے ہیں۔
اس تحقیق کے نتائج جریدے فرنٹیئرز ان نیٹ ورک سائیکولوجی میں شائع ہوئے۔