بارش کی تباہ کاریاں: سندھ میں سول حکومت کی مدد کیلئے فوج کی خدمات طلب

سندھ میں طوفانی بارشوں نے ریکارڈ توڑ دیے اور سیلابی پانی میں درجنوں دیہات ڈوب گئے— فوٹو: فائل
سندھ میں طوفانی بارشوں نے ریکارڈ توڑ دیے اور سیلابی پانی میں درجنوں دیہات ڈوب گئے— فوٹو: فائل

سندھ میں بارشوں میں سول حکومت کی مدد کیلئے فوج کی خدمات طلب کرلی گئیں۔

سندھ میں طوفانی بارشوں نے ریکارڈ توڑ دیے اور سیلابی پانی میں درجنوں دیہات ڈوب گئے۔ 

خیرپور میں سیلابی ریلے حفاظتی بندوں کے ساتھ ٹکرائے تو فریدآباد اور جمشیربچاؤ بند میں کٹاؤ پڑگیا اور شہر میں جگہ جگہ دو سے تین فٹ پانی جمع ہوگیا۔

کنڈیارو میں سیلابی پانی سے قومی شاہراہ زیرِآب آگئی جس سے کئی کلومیٹر تک ٹریفک جام ہوگیا جبکہ نوشہرو فیروز میں کنڈیارو کے قریب دو مقامات پر بارش کا پانی جمع ہونے سے کراچی سے پنجاب جانے والا ٹریفک معطل ہے۔

نواب شاہ کےقریب ایل بی او ڈی سیم نالے میں شگاف پڑنے سے درجنوں آبادیوں میں پانی داخل ہوگیا، بدین میں سیم نالے میں پانی کی سطح بلند ہونے سے رابطہ پل زیرِ آب آگیا جبکہ دادوکی تحصیل جوہی، میہڑ اور خیرپور ناتھن شاہ میں متعدد مکانات گر گئے جبکہ مٹیاری میں 400 سے زائد کچے مکانات گر گئے۔

حیدرآباد، ٹھٹہ، بدین، سانگھڑ،میرپورخاص اور دیگر شہروں میں بھی بارش سے نظامِ زندگی شدید متاثر ہے اور اب 25 اگست تک بارشوں کے ایک اور اسپیل کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

سندھ میں سول حکومت کی مدد کیلئے فوج کی خدمات طلب کرلی گئی ہیں۔ پروینشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی(پی ڈی ایم اے) سندھ نے فوج کی خدمات سے متعلق این ڈی ایم اے کو خط لکھا ہے۔


مزید خبریں :