24 اگست ، 2022
کوئٹہ: بلوچستان میں بارشوں اور سیلابی ریلوں کے نتیجے میں ہونے والے حادثات میں اموات کا سلسلہ نہ رک سکا۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں بارش اور سیلاب کے نتیجے میں ہونے والے حادثات میں مزید 5 افراد جان کی بازی ہار گئے جس کے بعد یکم جون سے اب تک جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 230 ہوگئی ہے، اس تعداد میں 110 مرد 55 خواتین اور 65 بچے شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق صوبے میں اموات بولان، کوئٹہ، ژوب، دکی، خضدار کوہلو، کیچ، مستونگ، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ اور سبی میں ہوئیں، سب سے زیادہ 27 ہلاکتیں کوئٹہ ، 21لسبیلہ اور 17پشین میں ہوئیں، بارشوں کے دوران صوبے میں مختلف حادثات میں 98 افراد زخمی ہوچکے جن میں 55 مرد 11 خواتین اور 32 بچے شامل ہیں۔
سیلابی ریلوں اور بارشوں سے مجموعی طور پر جہاں بلوچستان میں 26 ہزار 897 مکانات نقصان کا شکار ہوئے تو وہیں ایک لاکھ 7 ہزار 377 سے زائد مال مویشی سیلابی ریلوں کی نذر ہوگئے، اب تک مجموعی طور پر 2 ہزار ایکڑ زمین پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچاجب کہ 710 کلو میٹر پر مشتمل مختلف شاہراہیں بھی شدید متاثر ہوئیں۔
ہرنائی میں اونچے درجے کاسیلاب
دوسری جانب ہرنائی میں اونچے درجے کاسیلاب ہے جس کے باعث علاقے کا ملک بھر سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا اور ہزاروں افراد گھر میں محصور ہوگئے۔
ادھر ڈیرہ بگٹی کےسوئی نالے سے نیوی کےغوطہ خوروں نے 2 افراد کی لاشیں نکال لیں جب کہ 2 مزید لاپتا افراد کو آج پھر تلاش کیاجائے گا۔
علاوہ ازیں نوشکی میں سیلابی ریلے سے درجنوں دیہات ڈوبنے سے نوشکی چاغی کا رابطہ بھی منقطع ہوگیا، پاک افغان بارڈر پرہزاروں شہری محصور ہوگئے، کھانے پینے کی اشیاء کی قلت ہے۔