24 اگست ، 2022
دنیا بھر میں اس وقت صحت بخش غذائی عادات پر زور دیا جارہا ہے تاکہ مدافعتی نظام کو مضبوط بنایا جاسکے۔
یہ غذائی عادات غیر متعدی امراض جیسے ذیابیطس، کینسر، امراض قلب اور دیگر سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے اس حوالے سے چند نکات شیئر کیے ہیں تاکہ دنیا بھر میں لوگوں کو جان لیوا امراض سے بچانا ممکن ہوسکے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق نمک اور چینی کا کم استعمال ذیابیطس ، امراض قلب اور کینسر جیسی بیماریوں سے بچنے کا آسان طریقہ ہے۔
ایک ٹوئٹ میں ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ دن بھر میں 5 گرام نمک اور 50 گرام چینی کا استعمال کرنا چاہیے، اس سے زیادہ مقدار صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق مختلف جان لیوا امراض جیسے فشار خون ، فالج اور امراض قلب کا خطرہ کم کرنے کا ایک آسان راستہ غذا میں چربی یا چکنائی کی مقدار میں کمی لانا ہے۔
اس کے لیے لو فیٹ دودھ کا استعمال کریں یا فل کریم دودھ یا ڈیری مصنوعات کا کم استعمال کریں ۔
اسی طرح سفید گوشت جیسے مچھلی یا چکن کے گوشت کو زیادہ ترجیح دیں جبکہ پراسیس گوشت کا کم از کم استعمال کریں۔
ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ دن بھر میں مختلف اقسام کی غذاؤں کو جزو بدن بنائیں۔
آپ کی غذا میں دالوں ، بیج ، گندم ، تازہ پھلوں ، سبزیوں ، براؤن چاول وغیرہ کی مقدار زیادہ ہو جبکہ کچھ حصہ گوشت ، مچھلی ، انڈوں اور دودھ کا ہونا چاہیے۔
بے وقت بھوک لگنے پر چپس یا ایسی کسی چیز کی بجائے گریوں اور پھلوں کو ترجیح دیں۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق میٹھے مشروبات جیسے سافٹ ڈرنکس یا فروٹ جوسز سے گریز کریں اور ان کی جگہ زیادہ پانی پینا عادت بنائیں۔
عالمی ادارے کا کہنا تھا کہ صحت بخش غذا موٹاپے اور جان لیوا امراض سے تحفظ فراہم کرتی ہے تو اچھی غذائی عادات کو آج سے ہی اپنا لیں۔