سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض پھوٹ پڑے، 3 بچوں سمیت 4 افراد چل بسے

سندھ میں سیلابی صورتحال کے باعث وبائی امراض میں دو روز کے دوران سو گنا اضافہ ہوگیا — فوٹو: آئی این پی
سندھ میں سیلابی صورتحال کے باعث وبائی امراض میں دو روز کے دوران سو گنا اضافہ ہوگیا — فوٹو: آئی این پی

سیلاب سے متاثرعلاقوں میں وبائی امراض پھوٹ پڑے اور خیرپور میں پیٹ کے مرض میں مبتلا 3 بچوں سمیت 4 افرادانتقال کرگئے۔

سندھ میں سیلابی صورتحال کے باعث وبائی امراض میں دو روز کے دوران سو گنا اضافہ ہوگیا۔ محکمہ صحت سندھ کے حکام کے مطابق سیلاب کے باعث 3 لاکھ 4 ہزار سے زائد افراد مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوچکے ہیں اور متاثرہ افراد میں بچے، خواتین اور بزرگ شامل ہیں۔

 ڈائریا کے 70 ہزار 480 اور پیچش کے 9 ہزار 218 کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ دمہ اور سینے کی مختلف بیماریوں کے 70 ہزار 585 افراد رپورٹ ہوئے ہیں۔

ملیریا کے 2ہزار 2 سو 83 اور ڈینگی کے 3 سو 35 کیسز مختلف کیمپس میں سامنے آئے ہیں جبکہ مختلف جلدی امراض کے اب تک 64 ہزار 564 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

ماہرین صحت کے مطابق موجودہ صورتحال میں آلودہ پانی ہی مختلف بیماریوں کا سبب بن رہا ہے جس سے بچاؤ کیلئے لوگ جتنا ممکن ہو سکے صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں۔

محکمہ صحت سندھ کے مطابق سیلاب سے آنکھوں کی مختلف بیماریوں کے 13 ہزار 836 افراد بشمول بچے اور خواتین متاثر ہوچکے ہیں۔ سانپ کے کاٹنے کے 82 اور سگ گزیدگی کے 498 کیسز سامنے آئے ہیں، دیگر بیماریوں کے اب تک 72 ہزار 553 افراد مختلف میڈیکل کیمپس میں لائے جاچکے ہیں۔

محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اب تک 3 لاکھ 48 ہزار سے زائد افراد بشمول بچے اور خواتین کو طبی امداد فراہم کی جاچکی ہے ۔

دوسری جانب خیرپور میں بارش اورسیلاب کے بعد متاثرہ علاقوں میں پیٹ کے امراض پھیلنے لگے اور پیٹ کے مرض میں مبتلا 3 بچوں سمیت 4 افرادجاں بحق ہوگئے جبکہ 95 مریض مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

ضلع ٹانک میں ہیٹ اسٹروک، ہیضہ، پیٹ کی دیگر بیماریاں عام ہوگئیں جبکہ سانپ اور بچھو کے کاٹنے کے کیسز میں بھی اضافہ ہوگیا۔

اُدھر بلوچستان کےعلاقے نصیر آباد میں بھی سڑکوں پر پناہ لیے سیلاب زدگان اپنے بچوں کیلئے خوراک اور دواؤں کے منتظر  ہیں۔

مزید خبریں :