04 ستمبر ، 2022
سندھ میں حالیہ بارشوں سے آثار قدیمہ کے مقامات کو بھی نقصان پہنچا، ان میں سے ایک عالمی شہرت یافتہ موئن جودڑو کی سائٹ بھی شامل ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ موئن جودڑو کے کئی آثار کو بارش سے بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، موئن جو دڑو میں کئی مکانات اور گلیوں سمیت سیوریج کی نالیوں کے آثار کو کہیں بہت زیادہ اور کہیں جزوی نقصان پہنچا ہے۔
وزیر کلچر و ثقافت سید سردار شاہ نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس سال سندھ میں توقع سے زیادہ بارشیں ہوئی ہیں، جہاں آبادیوں کو نقصان پہنچا وہیں عالمی ورثے کی سائٹس کو بھی بہت نقصان پہنچا ہے لیکن موئن جودڑو میں بارش رکنے کے فوری بعد کام شروع کردیا گیا تھا۔
سید سردار شاہ نے بتایا کہ ماہرین آثار قدیمہ کی نگرانی میں موئن جودڑو کی بحالی کا کام کیا جا رہا ہے، موئن جودڑو ہمارا ایک قیمتی اثاثہ ہے جس کو محفوظ رکھنے کے لیے ہر ممکن کوشش بروئے کار لائی جائے گی۔
سردار شاہ کا مزید کہنا ہے کہ سائٹ پر یونیسکو کے طے شدہ معیارات کے مطابق کام کیا جا رہا ہے اور آثار قدیمہ کو آرکیالوجی کے اصولوں کے مطابق نقصان سے محفوظ کیا جا رہا ہے۔
صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ آثار قدیمہ کی اس سائٹ کے ختم ہونے کا کوئی خدشہ نہیں ہے، میں خود روزانہ کی بنیاد پر سائٹ کی مرمت کے کاموں کا جائزہ لے رہا ہوں۔