Time 07 ستمبر ، 2022
پاکستان

فیصل آباد جلسے میں عمران خان کے متنازع ریمارکس کے بعد

پشاور جلسے میں خطاب سے قبل اسٹیج پر موجود عمران خان کے چہرے پر پریشانی اور اضطراب واضح طور پر دکھائی دیتا تھا۔ فوٹو فائل
پشاور جلسے میں خطاب سے قبل اسٹیج پر موجود عمران خان کے چہرے پر پریشانی اور اضطراب واضح طور پر دکھائی دیتا تھا۔ فوٹو فائل

فیصل آباد کے جلسہ عام میں اپنی تقریر کے دوران پاک فوج کے بارے میں متنازع ریمارکس کے بعد تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان جنہیں ملک بھر میں نہ صرف حکومتی سطح پر بلکہ پاک فوج اور  زندگی کے کم وبیش تمام طبقات اور مکتبہ فکر کے لوگوں کی شدید ناپسندیدگی اور احتجاجی ردعمل کا سامنا ہے۔

منگل کو پشاور میں ہونے والے جلسے میں وہ پہلی مرتبہ متفکر نظر آئے اور تقریر سے قبل اسٹیج پر موجود ان کے چہرے پر پریشانی اور اضطراب واضح طور پر دکھائی دیتا تھا۔

عمران خان جن کے بارے میں تاثر ہے کہ وہ انتہائی مضبوط اعصاب کی شخصیت ہیں اور مشکل صورتحال میں بھی پرسکون رہنے یا پرسکون رہنے کا تاثر دینے میں کامیاب رہتے ہیں اور خود کو فخریہ طور پر ایک خطرناک شخص قرار دیتے ہیں لیکن پشاور کے جلسہ میں ماضی کے مقابلے میں وہ ایک مختلف شخص نظر آئے۔

ان کے چہرے پر روایتی اور مخصوص مسکراہٹ کا فقدان تھا اور چہرے پر غصے، گھبراہٹ اور پریشانی کے آثار واضح اور نمایاں تھے، عمران خان اپنی تقریر سے قبل اضطرابی کیفیات میں اپنی کرسی پر بیٹھے بار بار گردونواح کا جائزہ لیتے رہے جو ان کا غیر معمولی طرز عمل تھا۔

تقریر کے لیے ان کی آمد سے قبل 6 ستمبر کی مناسبت سے یہ ملی نغمہ بھی بجایا گیا ’’اے مرد مجاہد جاگ ذرا۔ اب وقت شہادت ہے آیا‘‘۔

نوٹ: یہ خبر آج 7 ستمبر 2022 کے جنگ اخبار میں شائع ہوئی ہے۔

مزید خبریں :