12 ستمبر ، 2022
گزشتہ 5 برسوں کے دوران موسمیاتی تبدیلیوں اور عالمی وبا سمیت دیگر آفات نے کروڑوں افراد کو 'غلام' بنادیا ہے۔
عالمی ادارہ محنت آئی ایل او، واک فری اور انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کی نئی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں لگ بھگ 5 کروڑ افراد جبری مشقت اور جبری شادیوں کے ہدف بن چکے ہیں۔
اس تعداد میں 2016 کے بعد سے اب تک 25 فیصد اضافہ ہوا ہے اور رپورٹ میں ان افراد کے لیے جدید غلامی کی اصطلاح استعمال کی گئی۔
رپورٹ کے لیے 180 سے زائد ممالک میں مختلف سروے کیے گئے تھے جس کے بعد یہ نتائج سامنے آئے۔
رپورٹ کے مطابق کووڈ 19، مسلح تنازعات اور موسمیاتی تبدیلیوں سے ملازمتوں اور تعلیم کے شعبے بری طرح متاثر ہوئے، جس سے غربت، غیر محفوظ نقل مکانی اور صنفی تشدد میں اضافہ ہوا، یہ تمام عناصر موجودہ عہد کی غلامی کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بہتر قوانین، ٹھوس قانونی تحفظ اور خواتین، بچیوں اور کمزور افراد کو معاونت فراہم کرکے موجودہ عہد میں غلامی کی شرح کو کم یا ختم کیا جاسکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2016 سے 2021 کے دوران جبری مشقت کی شرح میں 11 فیصد اضافہ ہوا اور مجموعی طور پر 2 کروڑ 80 لاکھ افراد اس کے شکار ہیں۔
ان میں بچوں کی تعداد کافی زیادہ ہے جس کے باعث رپورٹ میں مسئلے پر فوری قابو پانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
اسی طرح جبری شادیوں کے شکار افراد کی تعداد 2 کروڑ 20 لاکھ ہے جن میں دوتہائی تعداد خواتین اور بچیوں کی ہے۔