13 ستمبر ، 2022
رجسٹرار سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی اپنے اراکین قومی اسمبلی (ایم این ایز) کے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کے خلاف درخواست اعتراضات لگا کر واپس کر دی۔
پاکستان تحریک انصاف نے اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری اور اس حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلےکو عدالت عظمیٰ میں چیلنج کیا تھا۔
رہنما تحریک انصاف اسد عمر کی جانب سے اپیل ایڈووکیٹ فیصل چوہدری نے دائر کی تھی ، درخواست میں سپریم کورٹ سے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم کرنے کی استدعا کی گئی تھی ۔
درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ عدالت اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی جانب سے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ تحریک انصاف نے عوام سے تازہ مینڈیٹ لینے کے لیے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا تھا، تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی سے استعفیٰ دے چکے ہیں، ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے اسمبلی فلور پر تحریک انصاف کے 125 ارکان کے استعفوں کی منظوری کا اعلان کیا تھا، اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی مرحلہ وار استعفوں کی منظوری طے کردہ اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔