13 ستمبر ، 2022
سندھ میں سیلاب متاثرین کیلئے امدادی سامان لے کر جانے والے مخیر حضرات سے لوٹ مار کے واقعات عام ہیں، ایسے میں حیدرآباد پولیس نے امدادی سامان کی تقسیم کا منظم اور باعزت طریقہ متعارف کرایا ہے۔
حیدرآباد پولیس ہیڈکوارٹر میں سیلاب متاثرین میں امدادی سامان کی منظم اور شفاف تقسیم کا سلسلہ جاری ہے۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل حیدر آباد پیر محمد شاہ کے مطابق حیدرآباد پولیس کی جانب سے سیلاب متاثرین کی قیام گاہوں پر سامان کی فراہمی کیلئے رجسٹریشن کی جاتی ہے، جس کیلئے خصوصی سافٹ ویئر تیار کیا گیا ہے۔ شناختی کارڈ نمبر کے حساب سے خواتین اور مرد متاثرین کا اندراج کیا جاتا ہے۔
ایس ایس پی حیدرآباد امجد شیخ کے مطابق متاثرین کو قیام گاہوں میں ٹوکن جاری کرکے بسوں کے ذریعے پولیس ہیڈ کوارٹر لایا جاتا ہے جہاں متاثرین کو بٹھانے کیلئے خصوصی انتظام ہے۔
امجد شیخ کے مطابق ہیڈ کوارٹر حیدر آباد کی انتظار گاہ میں متاثرین کو لنچ اور ڈنر بھی کرایا جاتا ہے۔ ہر متاثرہ شخص یا خاتون کو ان کے ناموں کے اعلانات کرکے راشن کی فراہمی کیلئے کاؤنٹر پر بلایا جاتا ہے۔
ڈی آئی جی پیر محمد شاہ نے بتایا کہ مخیر حضرات خود یا ان کا جمع کرایا گیا سامان باعزت طریقے سے متاثرین کو دے دیا جاتا ہے۔
دورے کے دوران دیکھا گیا کہ سیلاب سے متاثرہ خواتین کا بھاری سامان مرد پولیس اہلکار خود کندھے پر اٹھا کر ان کی بس تک پہنچا رہے تھے۔ متاثرین اور سامان کو بسوں کے ذریعے ان کی قیام گاہوں تک پہنچایا جاتا ہے۔
حیدرآباد پولیس کے زیر انتظام ’تمبو گوٹھ‘ آباد کی گئی ہے جہاں مقیم 30 ہزار متاثرین کو سامان کی ضرورت ہے۔ ایس ایس پی حیدآباد امجد شیخ نے ملک بھر کے مخیر حضرات سے اپیل کی ہے کہ وہ امدادی سامان حیدرآباد ہیڈ کوارٹر بھی پہنچائیں یا وہ امدادی سامان حیدرآباد پولیس ہیڈ کوارٹر آکر خود تقسیم کریں۔