16 ستمبر ، 2022
سندھ کے مختلف شہروں میں سیلاب متاثرین نے امدادنہ ملنے پر احتجاج شروع کردیا۔
سکھر، جیکب آباد میں سڑکیں بلاک کردیں، بدین میں سیم نالے میں کٹ لگانے کے حامی اور مخالفین آمنے سامنے آگئے اور دو الگ الگ مقامات پردھرنا دے دیا۔
ادھر سانگھڑ میں آوارہ کتوں نے حملہ کرکے چار سیلاب متاثرین کو زخمی کردیا۔ 24 گھنٹے میں 4 خواتین سمیت 8 افراد کتوں کے حملے سے زخمی ہوچکے ہیں۔
جیکب آباد میں بیگاری کیمپ کے قریب سیلاب متاثرین نے ضلعی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین نے گڑھی خیرو روڈ پر سڑک بلاک کر دی جس سے رتو ڈیرو، قمبر شہداد کوٹ اور لاڑکانہ جانے والا ٹریفک معطل ہوگیا۔
متاثرین کا کہنا تھا کہ سیلاب اور بارشوں نے ہرطرف تباہی مچادی ہے، گھر سمیت زرعی فصلیں تباہ ہو چکی ہے، خواتین اور بچے سڑکوں پر پناہ لیے ہوئے ہیں لیکن کوئی امداد نہیں مل رہی۔
سکھر میں متاثرین امداد نہ ملنے کے خلاف روہڑی میں سراپا احتجاج بن گئے۔ مظاہرے میں خواتین اوربچےبھی شریک ہوئے اورفوری امدادکی فراہمی کا مطالبہ کیا۔
سجاول میں بھی متاثرین کا امداد نہ ملنے پر صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا۔ ٹھٹھہ ،سجاول شاہراہ پر دھرنا دے دیا۔ دھرنے کے باعث روڈ کے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ متاثرین کا کہنا تھا کہ ان کے مکان اور فصلیں ڈوب گئیں لیکن امداد من پسند افراد میں تقسیم کی جارہی ہیں۔
بدین میں ایل بی او ڈی اسپائنل ڈرین کی آر ڈی 211 پر کٹ دینے کے حامی اور مخالفین آمنے سامنے آگئے۔کٹ کے حامی گروپ کی جانب سے کھوسکی بائی پاس پر جبکہ کٹ کی مخالفت کرنے والے گروپ نے نیوی چک پر دھرنا دے دیا جس سے بدین سے تھرپارکر چلنے والا ٹریفک معطل ہوگیا۔