جیو فیکٹ چیک: نیب پراسیکیوٹر کی تقرری پی ٹی آئی دور میں ہوئی شہبازشریف دور میں نہیں

فواد چوہدری کا یہ دعویٰ ہے کہ شہباز شریف نے بیرسٹر چیمہ کو ذمہ داریاں سونپی تھیں۔

ایک سیاسی حریف نے وزیراعظم شہباز شریف پر الزام عائدکیا ہے کہ انہوں نے اپنی ہی بھتیجی مریم نواز شریف کے خلاف کرپشن کے مقدمے میں اسٹیٹ پراسیکیوٹر کی تقرری کی، یہ دعویٰ جھوٹا ہے۔

دعویٰ:

ستمبر2020میں پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے ٹویٹ کیا کہ جب اسلام آباد ہائی کورٹ سیاست دان مریم نواز شریف کے خلاف کرپشن کیس کی سماعت کر رہی تھی تو وزیراعظم کی طرف سے مقرر کردہ پراسیکیوٹر اس حوالے سے پریشانی کا شکار تھے کہ وہ کس کی طرف سے پیش ہو رہے ہیں، قومی احتساب بیورو (نیب) یا ملزم کی طرف سے۔

واضح رہے کہ پراسیکیوٹر بیرسٹر عثمان رشید چیمہ ہیں۔

وفاقی وزیر کے اس ٹوئٹ کو 10 ہزار سے زیادہ بار ری ٹوئٹ اور 26 ہزار سے زیادہ بار لائیک کیا گیا۔

حقیقت

بیرسٹرعثمان رشید چیمہ کو 2020 میں چوہدری فواد حسین کی اپنی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے دور میں اینٹی کرپشن باڈی کا پراسیکیوٹر مقرر کیا گیا تھا۔

ابتدائی طور پر، وکیل نے شہباز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیس میں قومی احتساب بیورو کی نمائندگی کی۔

پھر جولائی 2021میں، عثمان رشیدچیمہ کو نیب کی طرف سے لیڈ وکیل اور پانچ رکنی پراسیکیوشن ٹیم کا سربراہ مقرر کیا گیا تاکہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کیس میں مریم نواز شریف کی سزا کے خلاف دائر کی گئی اپیل کا جواب دے سکے۔

جیو فیکٹ چیک کے ذریعے دیکھے گئے ایک نوٹی فکیشن کے مطابق اس کیس میں عثمان رشیدچیمہ کو بطور وکیل برقرار رکھا گیا،  2020 سے نہ تو اسے ڈی نوٹیفائی کیا گیا ہے اور نہ ہی دوبارہ تعینات کیا گیا ہے۔

فواد چوہدری کا یہ دعویٰ ہے کہ شہباز شریف نے بیرسٹر چیمہ کو ذمہ داریاں سونپی تھیں۔