23 ستمبر ، 2022
عمر بڑھنے کے ساتھ بال سفید ہونا غیرمعمولی نہیں ہوتا۔
جوانی میں بال جس رنگ کے بھی ہوں مگر عمر بڑھنےکے ساتھ وہ سفید ہونے لگتے ہیں، کیونکہ وقت کے ساتھ بالوں کی جڑوں میں رنگت کو برقرار رکھنے والے میلانین نامی خلیات کے افعال متاثر ہوتے ہیں۔
ویسے تو بالوں میں سفیدی عمر بڑھنے کی نشانی سمجھی جاسکتی ہے مگر ایسا کسی بھی عمر میں ہوسکتا ہے۔
درحقیقت نوجوانی میں بھی بالوں کی رنگت بدل سکتی ہے، جسے بحال بھی کیا جاسکتا ہے مگر اس کا انحصار وجہ پر ہوتا ہے۔
تو قبل از وقت بالوں کے سفید ہونے کی عام وجوہات جان لیں۔
بالوں کی سفیدی میں جینز اہم کردار ادا کرتے ہیں، اگر جوانی میں بال سفید ہورہے ہیں تو ایسا ممکن ہے کہ آپ کے والدین یا دادا دادی کے بال بھی جوانی میں سفید ہوگئے ہوں، یہ جینیاتی اثر نسل در نسل منتقل ہوسکتا ہے۔
آپ جینز کو تو نہیں بدل سکتے تو ایسی صورت میں بالوں کی سفیدی چھپانے کے لیے انہیں کلر کیا جاسکتا ہے۔
زندگی میں ہر فرد کو وقتاً فوقتاً تناؤ کا سامنا ہوتا ہی ہے مگر دائمی تناؤ نیند کے مسائل، انزائٹی، کھانے کی اشتہا میں تبدیلی اور ہائی بلڈ پریشر کا باعث بن سکتا ہے۔
حالیہ تحقیقی رپورٹس میں تناؤ اور بالوں میں قبل از وقت سفیدی کے درمیان تعلق کو دریافت کیا گیا ہے۔
اگر اچانک بال سفید ہونے لگے ہیں تو اس کی وجہ تناؤ کا شکار رہنا بھی ہوسکتا ہے اور اس پر قابو پانے سے بالوں کی رنگت بحال ہونے کا کسی حد تک امکان ہوتا ہے۔
آٹو امیون امراض میں جسم کے مدافعتی خلیات صحت مند خلیات پر حملہ آور ہوجاتے ہیں، بالخصوص بالوں کے خلیات پر یہ حملہ ہوتا ہے۔
اس حملے کے نتیجے میں بال سفید ہونے لگتے ہیں۔
ہارمونز میں تبدیلیاں تھائی رائیڈ مسائل کا باعث بنتی ہیں، جس کے نتیجے میں بھی بالوں کے قبل از وقت سفید ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تھائی رائیڈ اگر بہت زیادہ یا کم فعال ہو تو جسم بالوں کی رنگت کے لیے ضروری خلیات کو کم بنانے لگتا ہے۔
جوانی میں بالوں میں سفیدی کی ایک وجہ جسم میں وٹامن بی 12 کی کمی بھی ہوسکتی ہے۔
یہ وٹامن جسمانی توانائی کے لیے اہم کردار ادا کرتا ہے جبکہ بالوں کی نشوونما اور رنگت کے لیے بھی اس کا کردار اہم ہوتا ہے۔
ہمارے جسم کو خون کے صحت مند سرخ خلیات کے لیے بھی وٹامن بی 12 کی ضرورت ہوتی ہے، یہ خلیات بالوں سمیت پورے جسم میں آکسیجن پہنچانے کا کام کرتے ہیں، اس وٹامن کی کمی سے بالوں کے خلیات کمزور ہوتے ہیں جس کا نتیجہ قبل از وقت سفیدی کی شکل میں نکلتا ہے۔
بالوں کی قبل از وقت سفیدی اور تمباکو نوشی کے درمیان بھی تعلق موجود ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ تمباکو نوشی کرنے والے افراد میں 30 سال کی عمر سے قبل بال سفید ہوسکتے ہیں۔
تمباکو نوشی سے خون کی شریانیں سکڑ جاتی ہیں جس سے بالوں تک خون کی فراہمی بھی متاثر ہوتی ہے اور بال گرنے لگتے ہیں۔
اسی طرح تمباکو میں موجود زہریلے مواد سے بھی بالوں کی جڑوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور بال جلد سفید ہوجاتے ہیں۔
جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ بالوں کی قبل از وقت کی روک تھام کا انحصار وجہ پر ہوتا ہے۔
اگر یہ جینز کی وجہ سے ہے تو اس کی روک تھام یا اسے ریورس کرنا ممکن نہیں۔
اسی طرح اگر کسی بیماری کا نتیجہ ہے تو اس کے علاج کی صورت میں بالوں کی رنگت دوبارہ بحال ہوسکتی ہے مگر اس کی کوئی ضمانت نہیں دی جاسکتی۔
وٹامن بی 12 کی کمی دور کرنے سے بھی بالوں کی رنگت بحال ہوسکتی ہے جبکہ تناؤ کی روک تھام سے بھی ایسا ممکن ہے مگر بہت زیادہ امید نہیں رکھنی چاہیے۔