26 ستمبر ، 2022
بیٹے کے ہاتھوں بہو کے قتل کے کیس میں تفتیش کے لیے زیر حراست سینئر صحافی ایاز امیر نے اپنا مقدمہ خود لڑنے کا اعلان کیا ہے۔
ایاز امیر کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت میں پیشی کے موقع پر ایاز امیر کا کہنا تھا میں خود ہی اپنا کیس لڑوں گا، واقعے کے وقت چکوال میں تھا اور واقعہ کی اطلاع خود اسلام آباد پولیس کو دی۔
ملزم ایاز امیر نے کہا کہ آئی جی موجود نہیں تھے تو ایس پی کو اطلاع دی گئی، مجھے خدشہ تھا کہ واقعے میں کوئی اور زخمی نہ ہو جائے۔
سینئر صحافی کا مزید کہنا تھا میرے اوپر الزام لگایا تو کچھ تو ثبوت دیں، میرے خلاف کچھ بھی نہیں ہے، معاشرے میں ایسی وارداتیں ہوتی ہیں تو کرائم سین کو تبدیل کر دیا جاتا ہے، پولیس نے مقدمہ درج کیا اور میں نے پوری تفتیش میں اپنا موقف دیا۔
پولیس کی جانب سے سارہ انعام قتل کیس کی تفتیش کے لیے ملزمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جس پر عدالت نے ایاز امیر کا مزید ایک روز اور ان کے بیٹے شاہنواز کا مزید 3 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
یاد رہے کہ ایڈیشنل سیشن عدالت اسلام آباد نے گزشتہ روز بیٹے شاہنوار کی جانب سے قتل کے الزام میں گرفتار کیے گئے سینئر صحافی ایاز امیر کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا۔