کھیل
Time 26 ستمبر ، 2022

اسی اسٹائل سے کھیلے تو آسٹریلیا میں جو ہونا ہے اسے برداشت نہیں کر سکتے: یونس خان

پاکستان کے سابق کپتان یونس خان نے سابق کھلاڑیوں سمیت سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے حالیہ قومی اسکواڈ پر کی جانے والی تنقید پر  بات کی ہے۔

اپنے ایک انٹرویو میں یونس خان کا کہنا تھا کہ ہم ہر بار قومی اسکواڈ میں تبدیلی کا رونا روتے ہیں، ہم اس سے قبل بھی ایک ایسی ہی تبدیلی کر چکے ہیں، پاکستان کرکٹ بورڈ کو چاہیے خود کو اور پورے پاکستان کو شرمندہ نہ کرے کہ ہم دو دن پہلے اچانک تبدیلی کر دیں گے۔

قومی ٹیم کے سابق کپتان نے کہا کہ میرے خیال سے ہمارے پاس اب یہی پلیئرز  ہیں اور ہمیں انھیں کھلاڑیوں کو استعمال کرنا ہے کہیں اور سے کھلاڑی نہیں آسکتے، یہ بہترین کھلاڑی ہیں لیکن ہمیں کچھ قربانیوں کی ضرورت ہے، کچھ نمبرز  آپ نے اوپر نیچے کرنے ہوں گے جو کہ پلیئر خود کر سکتا ہے، کھلاڑیوں کو اپنا اسٹائل چینج کرنا ہوگا، انہیں 24 سے 25 کروڑ عوام کے لیے اور ملک  کے لیے کھیلنا ہوگا جو کہ آپ کو دیکھ رہے ہیں، مجھے نہیں لگتا پاکستان ٹیم کو کسی تبدیلی کی ضرورت ہے۔

آئندہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ پر بات کرتے ہوئے  یونس خان کا کہنا تھا کہ اگر ہم ایک ہی اسٹائل سے کھیلتے رہے تو جو آسٹریلیا میں جاکر  ہونا ہے اسے ہم برداشت نہیں کر سکتے ، اس سے پہلے ہمیں کوئی ایسی حکمت عملی بنانا ہوگی جس سے ہم کم ازکم ورلڈکپ کے فائنل تک پہنچ جائیں لیکن اس سے بعد سب کچھ قسمت کا گیم ہے کیونکہ لک سے آپ  ورلڈ کپ کا فائنل بھی جیت سکتے ہیں۔

بابر اور  رضوان کی اوپننگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے یونس خان کا کہنا تھا کہ اب اس معاملے پر پی سی بی کو کام کرنے اور سوچنے کی ضرورت ہے۔  

مزید خبریں :