05 اکتوبر ، 2022
سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید نے آل راؤنڈر شعیب ملک کی تعریف کرتے ہوئے پاکستان ٹیم میں موجود مسائل کی نشاندہی کی ہے۔
لاہور قلندرز کے ڈائریکٹر کرکٹ اور سابق فاسٹ بولر عاقب جاوید نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اچانک چیزیں ٹھیک نہیں ہو تیں، انہیں کرنا پڑتا ہے لیکن ہم نے اس طرف توجہ نہیں دی اور مسائل کو حل نہیں کیا، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل انگلینڈ کے خلاف سیریز میں پاکستان کرکٹ ٹیم اور اس کی پلاننگ ایکسپوز ہوگئی ہے۔
انگلینڈ کے خلاف بابر اعظم کو نمبر 4 پر کچھ میچز کھیلنے چاہیے تھے: عاقب جاوید
انہوں نے کہا کہ انگلینڈ جیسی ٹیم پلان کرکے آتی ہیں ، وہ پلان کرنا جانتے ہیں، ہمارے ہاں اس کی کمی ہے، انہوں نے پلان کیا ہوا تھا کہ کس پلیئر کو کیسے آؤٹ کرنا ہے، اوپنرز آؤٹ ہوتے ہیں تو مخالف بولرز پر امید ہو جاتے ہیں کہ آنے والے بھی آؤٹ ہو جائیں گے، تیز اور شارٹ پچ گیندیں کریں، ہمارے بیٹرز کی تکنیک ایکسپوز ہو جاتی ہے۔
عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کے خلاف بابراعظم کو نمبر 4 پر کچھ میچز کھیلنے چاہیے تھےکیونکہ اس نمبر پر ہمیں مشکل کا سامنا ہے، کپتان وہ ہوتا ہے جو لیڈ فرام دی فرنٹ کرے ، جہاں مشکل ہو وہاں کپتان کو خود بیٹنگ کرنی چاہیے ، جہاں پلیئر آپ کو نہیں مل رہا وہاں دنیا کے بہترین بیٹر کو خود جانا چاہیے لیکن ایسا نہیں ہوا، رضوان ،فخر اور شان کے بعد بابر آئیں اور ضد چھوڑ دیں تو پھر پانچویں نمبر پر شعیب ملک کو رکھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تھری ڈائمینشنل کی سب سے زیادہ اہمیت ہوتی ہے، شعیب ملک سے اچھا فیلڈر اس وقت بھی پاکستان ٹیم میں نہیں ہے، اس کا مطلب ہے کہ ان کی فٹنس بہت اچھی ہے، 5 نمبر پر زیادہ اسپنرز کا سامنا ہوتا ہے اور شعیب اسپنرز کو کھیلنا جانتے ہیں ،2 تین اوورز بھی کر سکتے ہیں ، وہ ایک ویلیو ایبل پلیئر ہیں۔
’شاہین آفریدی مکمل فٹ ہوکر ہی ٹیم میں واپس آئیں‘
سابق فاسٹ بولر نے شاہین شاہ سے متعلق بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ فاسٹ بولر انجری کے ساتھ نہیں کھیل سکتا، امید کرتے ہیں شاہین آفریدی مکمل فٹ ہوکر ہی ٹیم میں واپس آئیں ،100فیصد سے کم فٹنس پر رسک نہیں لینا چاہیے ، گھٹنے کی انجری والا 100 فیصد فٹ ہو تو تبھی کھیل سکتا ہے۔